لاہور : صدر استحکام پاکستان پارٹی علیم خان نے نون لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تردید کردی اور کہا جہانگیر ترین اور شہبازشریف کی ملاقات خیرسگالی تھی، لین دین کی بات نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے صدر اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کیساتھ کوئی لینےدینےکی بات نہیں ہوئی، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سےمتعلق سی ای سی میں بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔
رہنمااستحکام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ اتحاد ہوں گے یا تنہا الیکشن لڑناہےیہ فیصلےسی ای سی میں ہوں گے، سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی سےرہنمائی لےکرہی اتحاد کا فیصلہ ہوگا۔
جہانگیر ترین اور شہباز شریف ملاقات کے حوالے سے علیم خان نے کہا کہ جہانگیرترین بیمارتھےتوشہبازشریف ان سےملاقات کیلئےآئےتھے اور جہانگیر ترین اب شہبازشریف کےپاس ملاقات کیلئےگئے، یہ خیرسگالی کی ملاقاتیں ہوتی ہیں کسی ایجنڈےکی ملاقات نہیں تھی، کسی ایجنڈےکی ملاقات ہوگی تو پہلے 30 رکنی سی ای سی میں جائیں گے۔
نواز شریف اور چوہدری شجاعت کی ملاقات سے متعلق سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت ایک عام سیاستدان نہیں خاص ہیں، نواز شریف چوہدری کےپاس گئےہیں تواچھی بات ہے، سیاسی اختلاف کوسیاسی رکھناچاہیےذاتی نہیں بناناچاہیے، سیاسی جماعت اتحادمیں جاتی رہتی ہیں یہ سیاست کاحصہ ہے، سیاسی جماعتوں کےاتحادبنناکوئی غلط بات نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کوسیاست سےدوررکھناچاہیے، کوئی بھی حکومت آئےسیاست کرےمعیشت کوسیاست زدہ نہ کرے۔