راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی ہمشیرہ علیمہ خان پر تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سابق صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، شہریار ریاض، حماد اظہر، اور اسد قیصر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا۔
متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے 19 نومبر کے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کوا سلام آباد پہنچنے کا کہا، جہاں پہنچ کر ملزمان نے پرتشدد احتجاج کر کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، اور جلاؤ گھیراؤ کیا، ملزمان نے ریاستی اداروں کے خلاف نعرہ بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔
پی ٹی آئی احتجاج روکنے کیلیے حکومتی رکاوٹیں، کئی باراتیں بھی پھنس گئیں
دوسری طرف جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، ملزمان کی عدم حاضری پر فرد جرم کی کارروائی 28 نومبر تک ملتوی کر دی گئی، وکیل پی ٹی آئی نے کہا راستوں کی بندش کے باعث ملزمان کا پیش ہونا ناممکن ہے۔
ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ برہان انٹرچینج پہنچ گیا ہے، مظاہرین نے ہرو پل پر دو قیدی وینز پر قبضہ کر لیا ہے، غازی بروتھا پل پر 23 پولیس اہلکار زخمی ہونے کی اطلاع ہے، اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر سیل ہیں، راولپنڈی، اسلام آباد، مری میں تعلیمی ادارے بھی بند کیے گئے ہیں، پریکٹیکل امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں، ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے، جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔