امریکی رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے گھریلو ملازمین کے لیے پیش کیے جانے والی بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی والدہ کی شکر گزار ہیں جنہوں نے لوگوں کے گھروں میں کام کر کے انہیں پڑھایا۔
امریکی رکن کانگریس الیگزینڈریا جنہیں امریکا کی سب سے کم عمر رکن کانگریس ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، صرف 29 سال کی عمر میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر نیویارک سے ایوان نمائندگان کی رکن منتخب ہوئیں۔
وہ نہایت غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور سخت جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ہیں یہی وجہ ہے کہ امریکی نوجوانوں میں انہیں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
الیگزینڈریا نے گھریلو ملازمین کے لیے پیش کیے جانے والی بل کی حمایت کرتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ گھروں میں کام کرتی تھیں۔ میں دوسرے لوگوں کے گھروں کی سیڑھیوں پر، ان کی کھانے کی میزوں پر کتابیں پڑھتے اور ہوم ورک کرتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں۔
مزید پڑھیں: امریکی رکن کانگریس کامک بک سیریز کی ہیروئن بن گئیں
انہوں نے کہا کہ میری والدہ لوگوں کے گھروں میں کام کرتی تھیں تاکہ میں پڑھ سکوں اور آگے بڑھ سکوں۔
امریکی کانگریس میں پیش کیے جانے والے اس بل سے امریکا میں گھروں میں کام کرنے والے ملازمین اپنے بنیادی حقوق حاصل کرسکیں گے۔ یہ بل ان ملازمین کو بہتر کم سے کم اجرت اور اوور ٹائم کی اجرت کا حق دے گا جبکہ ان کے مالکان انہیں نوکری سے نکالنے سے قبل 30 دن کا نوٹس دینے کے پابند ہوں گے۔
الیگزینڈریا کا کہنا تھا، ’اگر ہم ان ملازمین کے لیے لڑ رہے ہیں تو درحقیقت ہم ان بہت سی چھوٹی بچیوں کے لیے لڑ رہے ہیں جو میری طرح آنکھوں میں خواب سجائے تعلیم حاصل کر رہی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ بل صرف گھریلو ملازمین کے لیے نہیں ہے بلکہ ان کے بچوں کے لیے بھی ہے جو امریکا کا مستقبل ثابت ہوسکتے ہیں۔