اسلام آباد : وزیراعلیٰ خیبر پختوںخواہ علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی کی منتقلی سے متعلق تجویز کا انکشاف کیا، جس میں بتایا بانی کو کہاں منتقل کیا جانا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختوںخواہ علی امین گنڈا پور نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی کے فالورز کی قدر کرتا ہوں اور تنقید بھی برداشت کرتا ہوں ، وزیراعلیٰ ہوں میرے آفیشل رابطے ہوتے رہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کا کہنا تھا کہ ہمارے 4 اکتوبر کے بعد باضابطہ رابطے شروع ہوئے، تجویز تھی کہ بیٹھ کر بات ہونی چاہیے اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ کربات کریں تو بہتر ہوگا۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو نتھیاگلی ، گورنر ہاؤس، بنی گالہ یا وزیراعلیٰ ہاؤس منتقل کرنے کی تجویز تھی، لیکن ایسا نہیں تھا کہ بانی پی ٹی آئی خود کہیں جانا چاہتے تھے۔
علی امین نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا بات کرنی ہے تو یہیں کریں اور ظاہرسی بات ہےبانی کےساتھ بیٹھ کرہی معاملات حل ہونے ہیں، بانی چاہتےہیں ان کی منتقلی سےپہلے ان کے کارکنوں کو رہا کیا جائے۔
وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ 26 نومبرسے بانی کی منتقلی کیلئے 80 فیصد معاملات طے ہوگئے تھے اور 26 نومبر کے بعد بانی پی ٹی آئی کی منتقلی کیلئے 90 فیصد تک پہنچ گیا تھا، مجھ سمیت دیگرلوگ بھی بانی پی ٹی آئی کی منتقلی کیلئے کام کر رہےہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کےبغیروہاں سے کوئی بات نہیں کرتا، معاملات طےکرنےکیلئےبانی پی ٹی آئی اوراسٹیبلشمنٹ سے ملوں گا۔