پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

یہ جنگ تم نے شروع کی اسے ختم ہم کرکے دکھائیں گے، علی امین گنڈا پور

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور : وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ یہ جنگ تم نے شروع کی اسے ختم ہم کرکے دکھائیں گے، آئی جی اسلام آباد معافی مانگیں ورنہ ایف آئی آردرج کرائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی چوبیس گھنٹے سے زائد گمشدہ رہنے کے بعد اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی میں انٹری دی۔

ایوان سے خطاب میں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ مجھے اپنے ہاؤس پر فخر ہے، پاکستان کےعوام کو سلام پیش کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

- Advertisement -

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لیے سب اکٹھے ہوئے اور ہم پر حملہ کیا،ہماری پارٹی پر حملہ کرنے والے آئے روز ایکسپوز ہو رہے ہیں، ہم سے نشان چھینا گیا ، ہمارےلوگوں کو اٹھایا گیا۔

انھوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں 6 ارکان بھی ایسے نہیں جوجیت کر آئےہوں، ہمارے لوگوں کو توڑا نہ جاتا تو کے پی اسمبلی میں اپوزیشن کا ایک رکن بھی نہ ہوتا، ہم سے ہماری دوتہائی اکثریت والی حکومت چھینی گئی، ہمیں جلسے کرنے کی اجازت نہیں، کیا یہ ملک کسی کے باپ کا ہے، ہماری حکومت میں مولانا فضل الرحمان اور بلاول نے جلسہ کیا، ہم نے مولانا فضل الرحمان اور بلاول زرداری کو کہیں نہیں روکا۔

وزیراعلیٰ کے پی نے بتایا کہ ہم نے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دی گئی لیکن مویشی منڈی میں اجازت دی گئی، ہم شہر سے دور جلسوں کی اجازت دی جارہی ہے رکاوٹ ڈالی گئی، ہم شہر میں جلسے کی اجازت مانگتے ہیں لیکن منڈیوں میں اجازت دی جاتی ہے، کیا ہم کوئی جانور ہیں کہ مویشی منڈیوں میں جلسے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پہلے بھی روکا گیا تھا لیکن لاہور پہنچ گیا تھا، سنگجانی میں ایسا رستہ دیاگیا کہ ٹریفک جام ہوگیا پہنچنے میں تاخیر ہوئی، اسلام آباد جلسے کے لئے ہم بدترین شیلنگ اور ظلم کیا گیا، ہم روکنے کی کوشش کی گئی لیکن ڈی چوک پہنچے ، ایک ایک کلومیٹر کے فاصلے پر کنٹینر اور کھڈے ملے، ہمارے قافلے پر ہزاروں شیل برسائے گئے لیکن ہم پہنچے، انہیں کس چیز کا خوف ہے کیوں گھبراتےہیں؟

علی امین نے کہا کہ کے پی ہاؤس ہمارے صوبے کی ملکیت ہے، تم فارم47 پر آجاتے ہو لیکن تمہاری کرسی کا کوئی فائدہ نہیں ہے ، تمہاری سوچ ہی ایسی ہےکہ لوگوں پر ظلم کریں، لعنت ہے تمہاری جیت پر۔

پی ٹی آئی چھوڑنے والے رہنماوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ جوپارٹی چھوڑ دیں وہ 9 مئی والے نہیں جو پارٹی میں ہیں وہ 9مئی والے ہیں، پارٹی چھوڑنے والے بتائیں گے کرسی کےلیے پٹھانوں کی بے عزتی کی، جس نے پارٹی نہیں چھوڑی وہ غیرت مند لوگ ہیں، ہماری روایت ہے برے وقت میں چھوڑنے والا غدار اور بزدل ہوتا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ کے پی ہاؤس پہنچے تو دھاوا بولا گیا شیلنگ اور فائرنگ کی گئی ، آئی جی صاحب نے کے پی ہاؤس میں شیشے توڑنے شروع کئے، کے پی ہاؤس کی چیز توڑی گئی وہ صرف معافی نہیں چیزیں بنا کر بھی دے گا، ثبوت موجود ہیں کہ کے پی ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی، آئی جی کی جرات کیسے ہوئی کہ کے پی ہاؤس کی چیزیں توڑے۔

علی امین نے بتایا کہ آئی جی نے کے پی ہاؤس میں ابھی تک بندے بٹھائے ہوئےہیں، اوئے آئی جی صاحب ، تمہارا باپ یہاں کھڑا ہے کے پی ہاؤس میں نہیں، آئی جی سن لو، میں پوری رات اسلام آباد میں ہی تھا، میری گرفتاری کے لیے 4 چھاپے مارے۔

انھوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد معافی مانگیں، ورنہ ایف آئی آردرج کرائیں گے، آئی جی اسلام آباد معافی نہیں مانگے گا تو مقدمہ کرکے خود کارروائی کریں گے، میری گاڑی ، ذاتی اسلحہ اورگارڈ بھی لےکر چلےگئے، کے پی ہاؤس پرتعینات ڈی ایس پی کو بٹ مارے گئے، یہ سرکاری غنڈا ہے، یہ سرکاری غنڈہ اس فلور پر آکر معافی مانگے گا، آئی جی اسمبلی میں آکر معافی نہیں مانگے تو جہاں ہوگا ہم بدلہ لیں گے، آئی جی جہاں بھی ہوگا اپنی بےعزتی کا بدلہ لیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک کے آئین کا تحفظ کریں گے ، ایک شخص کےلیے قانون بنا رہے ہیں اس کےلیے سب کو اٹھا رہےہیں، نیا قانون بنا رہے ہیں کہ لوٹا کریسی جائز ہے، ایک شخص کےلیے آئین بنا رہے ہیں لیکن 25 کروڑ عوام کی فکر نہیں، ایک شخص کے لیے آپ 25 کروڑ عوام کے خلاف جارہے ہیں ، کیا اس شخص نے اتنا فائدہ دیا ہےکہ آپ مجبور ہوگئے ہو۔

انھوں نے کہا کہ میں صرف علی امین نہیں صوبےکےعوام کا مینڈیٹ ہوں، مجھے تھریٹس ہیں مجھے کچھ ہوجاتا تو کون ذمہ دار ہوتا، میں جب کے پی ہاؤس سے نکلا تو میری جیب میں ایک روپیہ نہیں تھا،میں 3بندوں کےساتھ کےپی ہاؤس سے نکلا اور یہاں پہنچا ہوں، میں آئی جی کی وجہ سے اکیلا 12ضلع کراس کرکے اسمبلی پہنچا ہوں ،یہ جنگ تم نے شروع کی اسے ختم ہم کرکے دکھائیں گے۔

علی امین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل جانے سےپہلے بھی کہا تھا ملک کی خاطر مذاکرات کےلیے تیار ہوں، میں پاکستان کےلئے مذاکرات کرنے کو تیار ہوں، میں تمام اداروں، سیاسی پارٹیوں سے کہتا ہوں اصلاح کرلو، کبھی بھی ذاتی مقصد کے لیے اپنی اخلاقیات، دینی تعلیم کا راستہ نہیں چھوڑنا، کرسی میں کچھ نہیں ہے انسان کرسی بناتا ہے کرسی انسان کو نہیں بناتی۔

وزیراعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ نیلسن منڈیلہ 30 سال تک جیل میں رہا اس نے ایک نظریہ دیا، نیلسن منڈیلہ نے آزاد ہوکر کہا کالے اور گورے کا فرق ختم کردو، اصلاح کرلو، ہم بار بار ظرف کا مظاہرہ کررہے ہیں، ہماری جنگ جاری ہے اور مرتے دم تک لڑیں گے، یہ جنگ تم نے مسلط کی اور تم نے شروع کی اس کا اختتام ہم کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں