پیر, مارچ 17, 2025
اشتہار

30ارب سے زائد کا اسلحہ، گاڑیاں اور آلات خریدے جارہے ہیں، علی امین گنڈا پور 

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور  نے کہا ہے کہ 30 ارب روپے سے زائد کا اسلحہ، گاڑیاں اور آلات خریدے جارہے ہیں، پی ٹی آئی دور میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی موجودہ حکومت کی نااہلی کے باعث صورتحال خراب ہوئی ماضی میں قبائلی اضلاع میں آپریشن کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کا دوسرا بڑا مسئلہ امن و امن و دہشت گردی کا ہے، یہ حالات خراب کیوں ہوئے، بانی کی دور میں یہ حالت ٹھیک ہوئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سال کے دوران پولیس کے لیے جو اسلحہ خریدا گیا وہ ان کو دیا ہی نہیں گیا، پشاور سمیت چار اضلاع میں سیف سٹی پر دو ارب روپے سے زائد خرچ کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عہدے کا حلف اٹھانے کے فوری بعد محکمہ پولیس میں ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات شروع کیں، تیس ارب روپے سے زائد کا اسلحہ، گاڑیاں اور جدید آلات مرحلہ وار خریدے جارہے ہیں۔

105گاڑیوں کو بلٹ پروف کیا جارہاہے جس پر 321 ملین خرچ ہورہے ہیں، 4 ہزار ایس ایم جیز حاصل کی گئی ہیں، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں 2423 اہلکار بھرتی کیے جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ سیکیورٹی ڈویژن میں 3797 آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں، 1200 اہلکاروں کی ایلیٹ فورس کو ایڈوانس تربیت فراہم کی گئی، ایک سال میں کم و بیش 1 ہزار اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پولیس شہداء کے لیے بھی نقد رقم، پلاٹس اور نوکریاں دی جارہی ہیں، شہداء کے لواحقین کو 367 ملین روپے اب تک دیے جاچکے ہیں، شہداء کے بچوں میں سے 281 اے ایس آئیز بھرتی کیے جاچکے ہیں۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں اگر حصہ نہیں دیا گیا تو سرکاری ملازمین کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے۔ پرویز خٹک کی طرح وفاق کو صوبے کے پیسے معاف نہیں کرسکتا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں