ملتان: سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملتان نے 16 ایم پی او کے تحت پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی کی تیس دن تک نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے۔
علی قاسم گیلانی پر نقص امن اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات ہیں، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ علی قاسم گیلانی کو 30 دن تک زیر حراست رکھا جائے۔
یاد رہے کہ علی قاسم گیلانی کو گزشتہ رات قاسم باغ اسٹیڈیم سےگرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہم کھانا لا رہے تھے کہ پولیس نےگرفتار کر لیا، ہم پر تشدد کیا گیا ہے۔
رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔
ملتان جلسہ، پولیس کا کریک ڈاؤن، گیلانی کے بیٹے سمیت متعدد سیاسی کارکنان گرفتار
ادھر علی قاسم گیلانی سمیت دیگر سیاسی کارکنان کی گرفتاری کے بعد سربراہ جے یو آئی (ف) فضل الرحمان ملتان پہنچ گئے ہیں، وہ آج پی ڈی ایم اجلاس کی سربراہی کریں گے، اجلاس میں سینئر پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی، انس نورانی، ساجد میر، رانا ثنااللہ و دیگر شریک ہوں گے۔
پی ٹی آئی حکومت ملتان، پنجاب میں پی پی یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، حکومت نے ایک بار پھر حملہ کیا اور قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کرلیا، چاہے کچھ بھی ہو، ہم 30 نومبر کو PDM کی میزبانی کرینگے، آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کیلئے پہنچ رہی ہیں
جلسہ تو ہوکر رہے گا https://t.co/sRaTJ9Crgn— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 28, 2020
قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔
رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے ملتان جلسہ گاہ میں پولیس ایکشن کو فاشزم قرار دیا، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملتان میں حالات خراب نہ کریں۔