اسلام آباد : پاکستانی کوہ پیماہ علی سدپارہ نے دنیاکی خطرناک اور بلند ترین چوٹی بغیر آکسیجن سر کرنے کا اعلان کردیا، وہ کھٹمنڈو کے ذریعے ماؤنٹ ایورسٹ کا سفر شروع کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کوہ پیماہ نے ملک کا جھنڈا دنیا کی خطرناک اور بلند ترین چوٹی پر لہرانے کا اعلان کر دیا، گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماہ محمد علی سد پارہ کل سے بغیر آکسیجن ماونٹ ایورسٹ کی طرف سفر شروع کریں گے۔
ان کا یہ سفر خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ منفی 55 ڈگری سینٹی گریڈ میں آکسیجن کی غیر موجودگی کسی بھی ہنگامی صورت حال کا باعث بن سکتی ہے۔
محمد علی سدپارہ نے بتایا کہ مہم میں اسپین کا کوہ پیما ساتھ ہوگا، غیرملکی جھنڈا لہراتے تھے تو خواہش اٹھتی تھی پاکستان کا جھنڈا لہراؤں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نےانعام دینے کاوعدہ کیا تھا لیکن نہیں دیا۔
علی سدپارہ نے کہا کہ چوٹی سرکرنےکاسفرکل سےشروع کروں گا، دسمبر سے 21مارچ تک چوٹی سرکرنے کی کوشش کرینگے، چوٹی سرکرنے کے دوران درجہ حرارت منفی50سے55ہوگا۔
اگر محمد علی سدپارہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے میں کامیاب ہو گئے تو موسم سرما میں یہ چوٹی سرکرنے والے دنیا کے پہلے کوہ پیما بن جائیں گے۔
خیال رہے کہ علی سدپارہ کوموسم سرمامیں نانگاپربت چوٹی سرکرنےکااعزازبھی حاصل ہے، اس کے علاوہ دیگر چوٹیاں جس میں براد پیک، سپیندیک پیک ، جی ون ، جی ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کے سپوت حسن سدپارہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤئنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سرچکے ہیں، معروف کوہ پیما گذشتہ سال دنیا فانی سے کوچ کر گئے تھے۔