لاہور : چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین سے چار ارب کےمالیاتی فراڈ سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے چینی سٹہ مافیا کیخلاف مقدمات پر شوگر ملوں سے تفتیش جاری ہے ، جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین ایف آئی اےکے دفتر پہنچ گئے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری دفترکے باہر تعینات ہیں۔
ایف آئی ا ے ٹیم نے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین سے 4ارب کے مبینہ مالیاتی فراڈ سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ، علی ترین پانچ سوالات کے دستاویزی جواب اپنے ساتھ لائے تھے۔
یاد رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو2 اور علی ترین کو ایک کیس میں تفتیش کیلئے طلب کیا تھا ، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ علی ترین نے والد سے ملکر شیئر ہولڈرزکیساتھ فراڈ کیا ، گنے کے کاروبارکو خود سے طے کردہ قیمت4.85ارب روپےمیں بیچا اور اس ٹرانزکشن سے آپ کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پرفائدہ ہوا۔
ایف آئی اے نے علی ترین کو5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی ، سوال میں کہا تھا کہ جےکےایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچاگیا، گنےکا کاروبار بیچنے کیلئے کیا، کہیں اشتہار دیا تھا اور کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی۔
ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی ریکارڈ کےمطابق جےکےایف ایس ایل کو 2013میں326ملین کانقصان ہوا، نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جےڈی ڈبلیو کو بیچاگیا، گنے کاکاروبار بیچنے کی قیمت 4.35ارب روپےکیسے لگائی گئی دستاویز دیں اور جےکےایف ایس ایل نے4.35ارب روپے کہاں استعمال کئے ، اس کی منی ٹریل دیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ علی ترین کوطلبی کےنوٹسزدفتراوررہائش گاہ لاہورپرتعمیل کرائے گئے، اس سے پہلےمتعدد بارعلی ترین طلبی کے باوجودپیش نہ ہوئے تھے۔
خیال رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو بھی آج سہ پہر 3بجے طلب کررکھاہے تاہم جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے نے10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری کرارکھی ہے۔