لاہور کی مقامی عدالت نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم سے متعلق کیس کی سماعت پانچ جون تک ملتوی کرتے ہوئے لینیٰ غنی کو جرح کے لیے دوبارہ طلب کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب دائر ہتک عزت دعوے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے کی۔
آج ہونے والی سماعت میں علی ظفر کے وکیل والدہ کی طبعیت ناسازی کے باعث کارروائی میں پیش نہ ہوسکے۔ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ وکیل کی والدہ شدید علیل اور وینٹی لیٹر پر ہیں، اسی باعث وہ پیش نہ ہوسکے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کو پانچ جون تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ پیشی پر لینیٰ غنی کو جرح کے لیے دوبارہ طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: علی ظفر ہرجانہ کیس: میشا شفیع کی گواہ کی علی ظفر کے وکیل سے بدتمیزی
عدالت نے آج ہونے والی پیشی میں عفت عمر اور علی گل پیر کی حاضری معافی کی درخواست منظور کی اور آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف مہم شروع کی گئی۔ اس مہم کے خلاف علی ظفر نے سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ۔