اسلام آباد: وفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی کے بعد اندرون سندھ کے لیے بھی مہم شروع کر دی، انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی کراچی کی طرح گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق علی زیدی نے سندھ کے دیگر شہروں میں گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کی تمام ڈویژنز میں کم از کم گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرے۔
ان کا مؤقف تھا کہ کراچی جیسے مسائل اندرون سندھ میں بھی ہیں، اس لیے لاڑکانہ، سکھر، نواب شاہ، حیدر آباد اور میرپور خاص میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔
علی زیدی نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا کہ فصلیں تباہ ہو گئیں، بتایا گیا کہ سیلاب کے باعث 46000 مویشی ہلاک ہوئے، َسندھ میں ہماری حکومت نہیں لیکن ہے تو پاکستان کا حصہ، کراچی کے لیے وفاق سے مدد مانگ سکتے ہیں تو سندھ کے باقی علاقوں کے لیے احساس محرومی کیوں؟
سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے علاقوں میں گریڈ 21 کا ڈی ایم جی افسر تعینات کیا جائے تا کہ وہ کام کر سکیں، صوبائی حکومت سندھ کے باقی علاقوں کو احساس محرومی کا شکار نہ کرے، اور سندھ کے باقی ڈویژنز کے لیے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔
انھوں نے کہا سیاسی اور نظریاتی اختلافات کے باوجود صوبائی حکومت کے ساتھ ہم نے ورکنگ ریلیشن قائم کیا ہے، سندھ دوسرا بڑا صوبہ ہے، کراچی چھینکے تو پورے پاکستان کو بخار ہوتا ہے، کیسز اپنی جگہ چلتے رہیں گے لیکن عوام کی سہولت کا بھی خیال کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ورکنگ ریلیشن چلے تا کہ عوام کے کام ہو سکیں۔