اسلام آباد : وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ بےنامی جائیدادوں کو ضبط کرلیا جائے گا، اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، حسن، حسین اور علی عمران واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہوسکتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے بے دریغ کرپشن کرکے ملک کا پیسہ لوٹا اور یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر جاتا رہا، کراچی کے ایک بڑے بروکر نے روپالی بینک بھی خریدا۔
مشکل حالات کی بڑی وجہ قومی خزانے کو لوٹا جانا ہے،علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ دو جولائی کو ریونیو ڈویژن نے کچھ بےنامی جائیدادیں ضبط کی ہیں، گریڈ17کے افسر نے پلی بارگین کی اور نیب کو16جائیدادیں دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بےنامی جائیدادوں کو ضبط کرلیا جائے گا، اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، حدیبیہ ملز کا کیس بھی بےنامی جائیداد کا ہے، برطانوی اخبار میں آیا ہے کہ زلزلہ متاثرین کی امداد کا پیسہ بھی کھایا گیا، ایک مافیا ہے جس نے بےنامی پیسہ رکھا ہوا ہے، شرم کی بات یہ ہے شہبازشریف زلزلہ زدگان کی امداد بھی کھا گئے۔
ایک سوال کے جواب میں علی زیدی نے بتایا کہ بلاول ہاؤس کی پراپرٹیز لوگوں کو ڈرا دھمکا کر سستے داموں خریدی گئیں، بلاول ہاؤس کے اردگرد پراپرٹیز بھی بےنامی ہیں، زرداری، نواز، شہبازشریف کی کرپشن کو بے نقاب کرتے رہیں گے اور ان کو پکڑتے رہیں گے، ضبط جائیدادوں کا والی وارث نہ ہو تو نیلام کردی جاتی ہے۔ مارشل لون کا کیس بھی بےنامی کرپشن کی مثال ہے۔
اومنی گروپ اور زرداری کی بےنامی کمپنیاں ضبط کی گئی ہیں، شہزاد اکبر
اس موقع پر مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ اور آصف زرداری کی بےنامی کمپنیاں ضبط کی گئی ہیں، ان بےنامی 32کمپنیوں کے نام پر اثاثے بھی موجود ہیں، ضبط کی گئی کمپنیوں میں شوگرملز اور کنسٹرکشن کمپنیاں شامل ہیں۔
آصف زرداری کی بےنامی کمپنیوں کی تعداد32ہے، مذکورہ کمپنیوں اوران کے اثاثے ضبط کرلیے گئے ہیں، ملکیت ثابت نہ کرنے پر60دن میں جائیدادیں نیلام کی جائیں گی، اس کے علاوہ کمپنیوں کے نام پرجتنے بھی شیئرزتھے وہ بھی ضبط کرلئے گئے ہیں۔
شہزاداکبر نے بتایا کہ کراچی کے مختلف پوش علاقوں میں بھی بےنامی پلاٹ سامنے آئے ہیں، ٹھٹھہ سیمنٹ و دیگر کمپنیوں کے بےنامی شیئرز فریز کئے جارہے ہیں، سندھ بینک کے جن لوگوں کیخلاف کیسز ہیں ان میں سے کچھ گرفتارہوچکے ہیں، حکومت نے منی لانڈرنگ اور بے نامی جائیدادوں کیخلاف کئی اقدامات کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں رہنے والے شریف خاندان کے بیٹے اور داماد اشتہاری ہیں، اشتہاریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی کا عمل بھی جلد شروع ہوگا، حسن،حسین،علی عمران واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہوسکتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زرداری کی بےنامی جائیدادوں میں الفازولو، پلازا انٹرپرائز شامل ہیں۔ زرداری کی بےنامی جائیدادوں میں ٹھٹھہ شوگرملز بھی شامل ہیں۔
جےآئی ٹی رپورٹ زرداری سسٹم کی طرف اشارہ کرتی ہے، زرداری سسٹم نے ملک کےاداروں کے کام کو ختم کردیا، پیڈاپ کیپٹل جعلی اکاؤنٹس سے جمع کرایا گیا، اس وقت اسٹیٹ بینک سوتا رہا، اندازہ ہے کہ30کے قریب ریفرنسز فائل ہونے چاہئیں۔
ایک سوال کے جواب مین ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کیس کا معاملہ الارمنگ صورتحال ہے اس کا بغور جائزہ لیاجائے گا، ریکوڈک کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، کرپشن جو کرےگااس کا مقدمہ عدالت میں چلے گا، ثابت عدالت میں ہی کیا جاسکتا ہے کہیں اور سے ریلیف نہیں ملے گا۔