کراچی : وفاقی وزیر علی زیدی نے پیپلز پارٹی رہنما نبیل گبول کا 4 سال پرانا انٹرویو شیئر کردیا اور کہا تھوڑی سی تحقیق کریں تو بہت سے شواہد مل جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نبیل گبول کا31جولائی 2016 کا انٹرویو ٹوئٹ کردیا اور کہا نبیل گبول نے اے آروائی پرانٹرویومیں کہا سندھ پولیس جے آئی ٹی پر دستخط نہیں کررہی، جے آئی ٹی رپورٹ عزیر بلوچ کی تھی، تھوڑی سی تحقیق کریں تو بہت سے شواہد مل جائیں گے۔
Dig a little and you’ll find a lot of evidence!
Here is @Nabilgabol on July 31st, 2016 live on ARY openly stating that Sindh Police is refusing to sign the Uzair Baloch JIT reports. pic.twitter.com/KCf529nqth— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) July 8, 2020
یاد رہے گذشتہ روز وفاقی وزیر علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے تھے ، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ عزیر بلوچ بچپن سے پیپلزپارٹی سے منسلک ہے اور اس کے دوستوں میں ذوالفقارمرزا کے ساتھ فریال تالپور،قادرپٹیل اور شرجیل میمن کا نام شامل ہیں۔
بعد ازاں علی زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جےآئی ٹی سےمتعلق چیف جسٹس سےدرخوسات کی ہے، وزیراعظم عمران خان کوایک لیٹربھی لکھاہےکل ریلیزکردوں گا، ڈھائی سال ان جےآئی ٹیز سے متعلق عدالت جاتا رہا سماعت سنتا رہا، سندھ حکومت کہتی تھی یہ رپورٹس پبلک کرنا قومی سلامتی کیخلاف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک جے آئی ٹی 43 صفحات کی اوربھی ہےجس پرکوئی دستخط نہیں، آپریشن ضرب عضب میں سہولت کاروں کوبھی گرفتارکرناتھا،جوجےآئی ٹی سامنےلایاہوں اس پر4اداروں نےدستخط کیےہیں، 4اداروں نےدستخط کیے، وفاقی حکومت چاروں اداروں سےپوچھ کربتائےگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2017اکتوبر میں مجھے یہ لفافہ گھر پر ملا تھا، لفافےمیں 3 عزیربلوچ اور 2نثارمورائی کی جےآئی ٹی رپورٹس تھیں، ایک رپورٹ جو سندھ حکومت نے ریلیز کی اورایک جو میں نے دکھائی ، عزیربلوچ کی ایک رپورٹ اور بھی ہے، جس پرکسی کےدستخط نہیں اور نثارمورائی کی جو جے آئی ٹی رپورٹ سندھ حکومت نے پبلک کی وہ تھی۔
علی زیدی کا کہنا تھا امید ہے پہلے تو سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس لیا جائے گا، عزیرکی جو جےآئی ٹی رپورٹ دکھائی سپریم کورٹ اس کی تصدیق کرے گی، معاملےکوسپریم کورٹ لے کر جاؤں گا اور منطقی انجام تک پہنچاؤں گا، صولت مرزا نے سب کے نام لیےآج وہ دبئی اورامریکامیں بیٹھےہیں، جب تک ایسے فائدہ اٹھانے والوں کو نہیں پکڑیں گے آگے نہیں بڑھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ بلدیہ جےآئی ٹی میں جن لوگوں کےنام ہیں انہیں بری الذمہ نہیں سمجھتا، بلدیہ جےآئی ٹی میں جن کانام ہےوہ سب ملوث ہیں، ہمیں عمران خان نے ٹرانسپیرنسی سکھائی ہے یہ گیم ابھی شروع ہواہے۔