کراچی: حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن کو مخصوص وقت کے لیے مزید سخت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج دوپہر 12 سے 3 بجے تک شہر میں تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں کراچی میں لاک ڈاؤن کا 26 واں روز ہے، جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کے باعث تمام مساجد بند کر دی گئی ہیں، دن 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کوئی دکان کھلے گی نہ ہی ٹرانسپورٹ چلے گی، شہریوں کو نقل و حرکت کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
شہر میں تین گھنٹوں کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کے دوران خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، مساجد میں پیش امام، مؤذن اور انتظامیہ کے 3 سے 5 افراد کو اجازت ہوگی۔
اس دوران صرف میڈیا، ڈاکٹر، طبی عملہ، رضاکار پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
حکومت سندھ نے عوام سے گزارش کی ہے کہ حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں، حجام، دھوبی، درزی، سینیٹری، پلمبر، مکینک اور کارپینٹر کو دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی، محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق تعمیرات اور برآمدی صنعتوں کو محدود پیمانے پر کام کی اجازت دی ہے۔ تعمیراتی شعبے اور برآمدی صنعتوں کو تمام ایس او پیز پر ہر صورت عمل کرنا ہوگا۔
مراسلے کے مطابق لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ شعبوں کو ہر حال میں انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی، انڈر ٹیکنگ کے بغیر تعمیراتی شعبے اور برآمدی صنعتوں کو قطعی کام کی اجازت نہیں دی جا سکتی، حکومتی ادارے اچانک ان اداروں کا ایس او پی کے جائزے کے لیے کسی بھی وقت معائنہ کرنے کے مجاز ہیں۔ مرتضیٰ وہاب کے مطابق اگر کوتاہی برتی گئی تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔