اسلام آباد: وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایک سال میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان کے ستائیس نکات میں سے اکیس پر عمل کرنا بڑی کامیابی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ فیٹف اجلاس میں پاکستان کی بہتر کارکردگی کا اعتراف کیا گیا، پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان میں ستائیس میں سے اکیس نکات پرعمل کیا جبکہ بقیہ چھ نکات پر پاکستان کی جزوی کوششوں کو بھی تسلیم کیا گیا۔
Instead of current Action Plan, discussions remained focused on how Pak can be facilitated for our upcoming 2nd evaluation (MER), due mid next year.
I congratulate our Federal and Provincial Teams who have worked day and night even during the pandemic to ensure this turn around.— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) October 23, 2020
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایک سال میں اکیس نکات پرعملدر آمد بڑی کامیابی ہے، جس کے باعث پاکستان کے فیٹف بلیک لسٹ میں جانےکے تمام خدشات ختم ہوگئے، فیٹف اجلاس میں بقیہ نکات پر پاکستان کو آسانیاں دینےکی بات کی گئی،اب فیٹف جائزہ اجلاس آئندہ سال کے وسط میں ہوگا۔
واضح رہے کہ آج فیٹف میں بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی، جہں تمام سازشوں کے باوجود بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہ دھکیل سکا۔
Pak has achieved impressive progress on its FATF action plan.
21 out of 27 action items now stand cleared. Remaining 6 rated as partially complete.
Within a year, we progressed from 5/27 to 21/27 completed items.
FATF acknowledged that any blacklisting is off the table now. 1/2— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) October 23, 2020
فیٹف کے ستائیس میں سے اکیس ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کی وجہ سے پاکستان کا بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹلا، فیٹف نے پاکستان کے ایکشن پلان میں پیشرفت پر تعریف کرتے ہوئے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا،اس کے علاوہ فیٹف نے پاکستان کو آئندہ سال فروری تک بقیہ نکات پرعملدرآمد کی ہدایت کی۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کمپلائنس کےلیے 27 ایکشن پوائنٹس فراہم کیے تھے، انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ رپورٹ میں 21 ایکشن پوائنٹس پرعمل تسلیم کیا، بوکھلائے بھارتی صحافیوں نے فیٹف کے صدر سے پاکستان کےحوالے سے سوالات کی بوچھاڑ بھی کی مگر انہیں منہ کی کھانی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: بڑی کامیابی ، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا
یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی ۔
واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔