کراچی : تمام تاجرتنظیموں نے مارکیٹوں کی بندش سے متعلق اہم اجلاس آج طلب کرلیا، جس میں گورنر ہاوس ،وزیر اعلی ہاوس دھرنے دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی تمام تاجر تنظیموں نے مارکیٹوں کی بندش کے حوالے سے سندھ حکومت کے خلاف ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا، اجلاس سندھ حکومت کےمارکیٹوں کی بندش کےفیصلےکیخلاف کیاگیا ،اجلاس میں مارکیٹوں کی بندش سےمتعلق لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
تاجررہنما کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی کے تاجروں سے امتیازی سلوک روا رکھا ہے جبکہ ملک بھر میں تمام شعبوں کوایس اوپیزکیساتھ کھول دیا گیا ہے، تاجروں کی مشاورت سے مارکیٹیں بند کرنے،گورنر ہاوس ،وزیر اعلی ہاوس اور کمشنر ہاوس اور اہم شاہراوں پر دھرنے دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
رضوان عرفان نے کہا موحودہ بحران کے خاتمے کیلئے مشترکہ فیصلہ کرکے دکھانا ہوگا کہ تمام تاجر برادری ایک پلیٹ فارم پر متحد ہے ، پورے ملک میں سیاحت،تجارت اور کھیلوں کی سرگرمیوں سمیت تمام شعبوں کوایس او پی کے ساتھ کھول دیا گیا ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ میں کورونا وبا کے پھیلاو کی شرح سب سے کم ہے، سندھ حکومت نے تاجروں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے۔
تاجررہنما نے کہا کراچی میں کورونا لاک ڈاون کی آڑ میں تاجروں سے دکانیں سیل کرنے اورجرمانوں کے نام پر بھتے لیے جا رہے ہیں ، ہول سیل،میڈیسن ریٹیل مارکیٹیں چادی ہال اور ہوٹل ایک منصوبے کے تحت بند کرنے کے احکامات دیے جا رہے ہیں جبکہ کورونا ایس او پی کے نام پر ہزاروں دکانیں سیل کرنے کے ساتھ کروڑوں روپے کے جرمانے وصول کیا جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دکانداروں سے وصول کیے گے جرمانوں کے اعدا و شمار بتائے جائیں اور تاجروں کے لیے سندھ حکومت معاشی پیکج کا اعلان کرے ، تاجروں کے ساتھ دہرا معیار اپناتے ہوئے کراچی اور حیدر آباد میں تاجروں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، یہ طے کر لیا جائے کہ رشوت ڈپٹی کمشنر کو دینی ،سندھ حکومت یا پھر پولیس کو دینی ہے۔