پاک فوج کا کا کہنا ہے کہ مری میں ہر طرح کی نقل وحمل کےلیےمرکزی شاہرات کھول دی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کلڈنہ باڑیاں شاہراہ بھی کھول دی گئی ہے اور مرکزی شاہرات کھولنےکےبعداب رابطہ سڑکیں کھولنے کاکام جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ریلیف کیمپس اور طبی سہولتوں پر پوری طرح سےکام کر رہےہیں آرمی ٹرانسپورٹ سے سیاحوں کو راولپنڈی اسلام آباد پہنچایا جارہا ہے۔
مری میں پھنسےسیاحوں کو نکالنےکے لیے پاک فضائیہ کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق اب تک 100افراد کو پی اے ایف بیس کالاباغ اور لوئر ٹوپہ منتقل کر دیا گیا ہے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، متاثرہ خاندانوں کورہائش، خوراک اور طبی سہولتیں دی جارہی ہیں۔
دوسری جانب عثمان بزدار کی زیرصدارت مری میں خصوصی اجلاس میں اہم ترین فیصلے کئے گئے ہیں۔
اجلاس میں سانحۂ مری میں جاں بحق ہونے والے افراد کےلواحقین کیلئےمجموعی طور پرایک کروڑ 76 لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا جو کہ فی کس 8،8 لاکھ روپے بنتا ہے۔
مری سانحہ کیسے رونما ہوا؟ اس کی جانچ پڑتال کے لئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنانےکا فیصلہ بھی کیا گیا، کمیٹی 7دن میں ممکنہ غفلت کےمرتکب افراد کا تعین کرے گی۔