اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پشاور میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس کا مقام تبدیل کردیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اپوزیشن جماعت کے مطالبے پر اے پی سی کی تاریخ اور اس کا مقام تبدیل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ آل پارٹیز کانفرنس 9فروری کو صبح11بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم نمبر2میں منعقد ہوگی، کانفرنس کے ایجنڈے میں دہشت گردی اور معاشی مسائل شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری قیادت دہشت گردی کی حالیہ لہر پر اجلاس کو بریفنگ دے گی اور افغانستان سمیت دیگر ممالک سے رابطوں پر سیکرٹری خارجہ بھی بریفنگ دینگے۔
اس کے علاوہ ملک میں دہشت گردی اور درپیش دیگر چیلنجز کیلئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے گی، دہشت گردی سے مؤثر نمٹنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کی جائے گی۔
اے پی سی ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے معاشی مسائل سے نمٹنے کیلئے روڈ میپ پیش کیا جائے گا، معیشت کی بہتری کے لئےمعاشی ورکنگ پیپر تیارکرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیرخزانہ اسحاق دار اور ان کی ٹیم آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت اور مجوزہ فیصلوں پر شرکاء کو اعتماد میں لے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کےدوران کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو پہلے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا ہمیں اے پی سی کے لیے مدعو کرنا ہے یا سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے کیونکہ یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں۔