کراچی: پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والی سپر باکسنگ لیگ کا آغاز رواں سال 28 ستمبر سے ہوگا جو 3 نومبر تک جاری رہے گی۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سلمان اقبال اور پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے اپنی کاوشوں سے اس پلیٹ فارم کو کھڑا کیا تاکہ ملک میں باکسنگ کے کھیل کو فروغ دیا جاسکے، ایس بی ایل کے چیئرمین باکسر عامر خان جبکہ سلمان اقبال شریک چیئرمین ہیں۔
پاکستان سپر باسکنگ لیگ 28 ستمبر سے تین نومبر تک اسلام آباد میں واقع عامر خان اکیڈمی میں منعقد کی جائے گی، ایونٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی، جن کے مالکان معروف کرکٹرز اور شوبز شخصیات ہیں۔ ہر ٹیم میں 10 مرد اور 2 خواتین باکسر شامل ہیں، ہر ٹیم میں تین غیر ملکی باکسر بھی شامل ہوں گے۔
اے آر وائی کے سی ای او اور فہد مصطفیٰ کراچی کوبرا، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کراچی کنگز کے صدر شاہد خان آفریدی پختون وارئیرز، لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم ملتان نواب، گلوکار راحت فتح علی خان فیصل آباد فیلکن کے مالک ہیں۔
مزید پڑھیں: سلمان اقبال اور باکسر عامر خان کی کاوش، پاکستان میں سپر باکسنگ لیگ کا انعقاد
عامر خان ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی تربیت کررہے ہیں اور اُن کا یقین ہے کہ اس لیگ کی وجہ سے پاکستان کو محمد علی جیسے کئی نامور باکسر ملیں گے جو دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔
شریک چیئرمین سلمان اقبال نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ لیگ سے پاکستان کو نیا ٹیلنٹ ملے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں پاکستان باکسنگ لیگ کے انعقاد پر پرمسرت ہوں کیونکہ اس ایونٹ سے ہمیں نئے کھلاڑی پیدا کرنے کا موقع ملے گا جو عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان سپرلیگ کا انعقاد پنجاب اسپورٹس بورڈ اور ورلڈ باکسنگ کونسل کے تعاون سے کیا جارہا ہے۔
لیگ میں حصہ لینے والی ہر ٹیم 6 میچز کھیلے گی جن مٰں سے 5 مقابلے مردوں اور ایک مقابلہ خواتین کے درمیان ہوگا، پہلے سیزن میں 57 کلوگرام، 66.7 کلوگرام، 72.57 کلوگرام اور 76.2 کلوگرام کی کیٹگری میں مقابلے ہوں گے جبکہ خواتین 52.16 کلوگرام کیٹگری کے مقابلوں میں مدمقابل ہوں گی۔
ایس بی ایل نے انٹرنیشنل چینل فوکس نیٹ ورک سے معاہدہ کیا ہے جو ان مقابلوں کو نشر کرے گا علاوہ ازیں ایونٹ کے تمام میچز نیوزی لینڈ، چین سمیت 50 ممالک میں دیکھے جائیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔