اسلام آباد: افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقدمہ سیلسیلہ علی خیل کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں اغوا، تشدد، دھمکیاں دینے کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔
لڑکی نے اپنے بیان میں بتایا کہ گھر سے کچھ فاصلے پر ٹیکسی میں سوار ہو کر شاپنگ کرنے گئی، واپسی پر ایک اور ٹیکسی میں سوار ہوئی کچھ دیر بعد ٹیکسی رک گئی، اچانک ایک شخص آکر گاڑی میں بیٹھ گیا۔
افغان سفیر کی بیٹی نے اپنے بیان میں بتایا کہ گاڑی میں بیٹھتے ہی نامعلوم شخص نے تشدد کرنا شروع کیا جس کے باعث میں بیہوش ہوگئی، جب آنکھ کھلی تو گندگی کے ڈھیر پر تھی، گھر کےبجائے پارک چلی گئی، بعد ازاں والد کے آفس عملے کو بلایا اور وہ مجھے گھر لے گیا۔
پولیس نے گزشتہ روز دو ٹیکسی ڈرائیورز کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس کے مطابق تیسرے نامعلوم شخص کی تلاش جاری ہے۔
گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کو واقعے میں ملوث افراد کوگرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کیس کی اوّلین بنیادوں پر تفتیش کریں اور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے آئندہ 48گھنٹوں میں حقائق سامنے لا کر ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
واقعے پر دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز افغان سفارت خانے نے افغان سفیر کی بیٹی کے حوالے سے اطلاع دی تھی، افغان سفیر کی بیٹی پر ٹیکسی پر سفر کے دوران حملہ کیا گیا تھا، واقعے کی اطلاع کے بعد اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔