اشتہار

مفت آٹا اسکیم میں مبینہ کرپشن، نیب تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیب نے مفت آٹا اسکیم کرپشن کیس کی تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور فلور ملز سے ساڑھے 4 کروڑ تھلے کا تحریری حساب مانگ لیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مفت آٹا اسکیم کرپشن کیس میں تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور پنجاب بھر کی 1100 فلور ملز سے مفت آٹا فراہم کرنے اور ساڑھے 4 کروڑ تھیلوں کا تحریری ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب حکام نے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر کا دوبارہ دورہ کیا ہے اور ایسوسی ایشن حکام سے پنجاب بھر کی 1100 فلور ملز سے مفت آٹا فراہم کرنے اور ساڑھے 4 کروڑ تھیلوں کا تحریری ریکارڈ مانگا گیا ہے۔

- Advertisement -

ذرائع کے مطابق اس موقع پر نیب حکام کو فلور ملزم ایسوسی ایشن کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فری آٹا اسکیم کی تقسیم میں فلور ملز کا کوئی کردار نہیں ہے۔ محکمہ خوراک نے گندم کی فراہمی کی اور ملز نے اس کی پسائی کرکے آٹا بنایا۔ آٹے کے ٹرک ملز کے گیٹ پر محکمہ خوراک اور ضلع انتظامیہ کے حوالے کیے جاتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ فلور ملز نے نیب کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔

واضح رہے کہ ماہ رمضان میں وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب بھر میں مفت آٹا اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت عوام میں مفت آٹا تقسیم کیا گیا تھا تاہم اس دوران بدانتظامی کے باعث درجنوں اموات اور لوگوں کے زخمی ہونے کے واقعات رونما ہوئے جب کہ اس میں بدعنوانی کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔

مفت آٹا تقسیم میں بدعنوانی کے الزام عائد کرنے میں ن لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شامل تھے جنہوں نے کہا تھا کہ اس اسکیم میں 20 ارب روپے کی کرپشن کی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں