کراچی: شہر قائد میں بے حسی کا ایک اور واقعہ رونما ہوا ہے، جہاں پولیس کی زیر حراست ملزم رشوت نہ دینے کے باعث جان کی بازی ہار گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ پولیس کی زیر حراست ملزم کی ہلاکت کا واقعہ رونما ہوا ہے، لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ رحمت کو پانچ روز قبل الاآصف اسکوائر میں اسٹیٹ ایجنسی سے گرفتار کیا تھا، محبوب ترین نامی شخص نے پراپرٹی تنازعے پر رحمت کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
لواحقین نے بتایا کہ کراچی کی مقامی عدالت سے رحمت کی ضمانت حاصل کی گئی، ضمانت کے کاغذات لے کر متعلقہ تھانے پہنچے تو سہراب گوٹھ پولیس نےضمانت کے احکامات دیکھ کر ایک لاکھ رشوت مانگی، گھر والوں نے جیسے تیسے پولیس اہلکاروں کو پندرہ ہزار دئیے ، پندرہ ہزار وصول کرنے کے بعد بھی پولیس نے رحمت کو رہا نہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس میں موجود کالی بھیڑیں کراچی میں خواتین کے اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلیں
لواحقین نے الزام عائد کیا کہ رحمت سے ملاقات کے لئے آج تھانے گئے تو پولیس نے عدالت میں پیشی کا بہانہ کیا، گھر والوں نے احتجاج کیا تو کافی دیر گزرنے کے بعد پولیس نے رحمت کی موت کی خبر دی، ہم لاش وصول کرنے سردخانے پہنچے تو وہاں بھی پولیس نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاش دینے سے انکار کیا، عدالتی احکامات پر لاش کل حوالےکر کےپوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
دوسری جانب سہراب گوٹھ پولیس کا موقف ہے کہ زیر حراست ملزم رحمت کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔