بیماری چاہے کسی بھی قسم کی ہو وہ تکلیف دہ ہوتی ہے مگر الرجی ایسی بیماری ہے جس کے سبب اکثر لوگوں کو بڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اگر کسی شخص کو دھول مٹی سے، دھوئیں سے یا بہت تیز خوشبو سے الرجی ہے تو ایسی صورتحال میں وہ فوراً ہی بیمار ہوجاتا ہے اور اسے سردرد، کھانسی، متلی یا دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
الرجی اور بیماریاں صفائی کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے آتی ہیں۔ الرجی کو ایک سے دوسرے شخص تک پھیلنے سے پہلے گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے بھی روکا جاسکتا ہے۔
ذیل میں آپ کو ان چیزوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے جو عام طور پر باورچی خانے یا فریج میں موجود ہوتی ہیں اور الرجی کی صورت میں ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ادرک: یہ ایسی چیز ہے جو عموماً ہر گھر میں موجود ہوتی ہے، اس میں اینٹی ہسٹامائنز شامل ہوتے ہیں جس سے جسم کو قوت مدافعت ملتی ہے۔ یہ الرجی کے ساتھ کھانسی اور چھینکوں کو بھی کم کرتی ہے۔
نیم: یہ جراثیم کش خصوصیت کا حامل ہوتا ہے، خارش ہونے پر نیم کے تیل اور ناریل کے تیل کو یکجا کرکے لگانے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اس کے کیپسول اور پاؤڈر مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ جلد کی الرجی کو روکنے میں بھی مددگار ہے۔
ہلدی: چوٹ لگنے پر بھی ہلدی کا استعمال کیا جاتا ہے، اس سے سوزش میں کمی آتی ہے جب کہ اس کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جسم میں قوت مدافعت بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
تلسی: اگر کسی کو الرجی ہو تو وہ تلسی کے پتے چبا سکتا ہے جو کہ فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ تناؤ کو بھی کم کرتا ہے۔ یہ بھی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔
پودینہ: یہ ایسی ہری سبزی ہے جو عام طور پر گھروں میں موجود ہوتی ہے، کھانسی اور سانس کی نالی کے حوالے سے کسی بھی مسئلے کے لیے اس کا استعمال سود مند ہوتا ہے جب کہ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے۔ پودینے کا تیل لگانا بھی اچھا ہے، اسے ابال کر اس پانی کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔