دنیا بھر میں پریشان کن معاشی حالات کے پیش نظر کی معروف کمپنیاں ملازمین کو برطرف کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے سبب بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
اس سلسلے میں امریکہ کی ٹیکنالوجی اور ای کامرس کی معروف کمپنی ایمازون نے بھی کارپوریٹ اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹس میں سے 18 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمازون کے منتظم اعلیٰ ‘اینڈی جیّسی نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ نومبر 2022 میں اور آج جاری کردہ تعداد کے مطابق ہم 18 ہزار ملازمین کو نکالنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کمپنی کے بعض شعبے ان تبدیلیوں سے براہ راست متاثر ہوں گے لیکن ملازمتوں سے نکالے جانے والوں کو ہرجانہ اور عارضی صحت بیمہ رقوم کی ادائیگی کی جائے گی۔
Our CEO Andy Jassy just shared a message to Amazon employees. https://t.co/cw5Dl6WY84
— Amazon News (@amazonnews) January 5, 2023
واضح رہے کہ نومبر 2022 میں کمپنی نے بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھانٹی کا اعلان کیا تھا۔ ستمبر 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق ایمازون کے ملازمین کی تعداد 1،5 ملین ہے۔
ترجمان ایمازون کمپنی نے کہا کہ معیشت کی غیریقینی کی صورتحال کی وجہ سے مجبوراً یہ فیصلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ ملازمین کو برطرف کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کوویڈ19 کی وبا کے دوران کمپنی نے حقیقتاً کافی بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملازمت پر رکھ لیا تھا۔
ایمازون کے سی ای او اینڈی جیسی نے اپنے اسٹاف کے نام ایک پیغام میں کہا کہ نومبر میں ہم نے افرادی قوت میں جو تخفیف کی تھی اور آج ہم جو تخفیف کرنے جارہے ہیں اس کے تحت 18000افراد کو فارغ کیا جا رہا ہے۔
جیسی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ملازمین کو برطرف کرنے کی وجہ سے لوگوں کو پیش آنے والی پریشانیوں اور مشکلات سے اچھی طرح واقف ہیں اور ہم اس فیصلے کو آسان نہیں لے رہے ہیں۔