کراچی: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایوان میں کرپشن کے خاتمے کی بات کرنے والوں کے چہرے عوام نے دیکھ لیے، چیئرمین سینیٹ سے متعلق رضا ربانی پر اتفاق ہوا تو موجودہ تناؤ ختم ہوسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ کیا سیاسی جماعتیں اور قائدین اپنی پارٹی میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف ایکشن لینے کے لیے تیار ہیں؟ سینیٹ الیکشن کو بھی کئی روز گزر گئے لیکن کسی جماعت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
سراج الحق نے چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کی حمایت کردی
انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے قرضے معاف کرانے والوں کو عدالت عام انتخابات میں حصہ نہ لینے دیں، یہ لوگ کرپٹ پیسوں کے ذریعے دوبارہ منتخب ہوگئے تو پھر سے کرپشن کا بازار گرم ہوجائے گا، میں سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاناما میں ملوث دیگر 536 افراد کے خلاف بھی احتساب شروع کریں۔
سربراہ جے آئی نے کہا کہ دس سال کی بد امنی میں سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخواہ کے عوام کو ہوا، 65 ہزار سے زائد عوام نے قربانی دی، معیشت، اسکول اور مدارس تباہ ہوگئے، ہم کے پی کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مرکزی کردار ادا کیا۔
سینیٹ الیکشن نے ثابت کر دیا انتخابات دولت کا کھیل بن چکے ہیں، سراج الحق
سراج الحق نے کہا کہ ہم صوبے میں فقیر نہیں بلکہ اپنا حق مانگتے ہیں، خیبر پختونخواہ کی عوام کو بجلی کی مد میں خالص منافع آج تک نہیں دیا گیا، ورلڈ بینک سروے کے مطابق صوبے میں غربت پنپ رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے کرپٹ عناصر کا خاتمہ ہونا چاہیے، سیاسی جماعتوں کے چاہیئے کہ اپنے کرپٹ پارٹی ممبران کے خلاف سخت ایکشن لے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔