تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

انسانی بال: شہری کا حیرت انگیز کارنامہ، ریکارڈ بنا ڈالا

امریکا میں ایک شہری نے انسانی بالوں سے وزن 225.13 پاؤنڈ وزنی گیند بنا کر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرالیا

منفرد رہنے کی خواہش انسانی جبلت میں شامل ہے اور اس خواہش کی تکمیل کے لیے وہ ہر دم اس جستجو میں لگا رہتا ہے کہ وہ کوئی ایساکام انجام دے جو اس سے پہلے کسی نے نہ کیا ہو، ایسا ہی انوکھا کام کرکے دکھایا ہے ایک امریکی شہری اسٹیو وارڈن نے۔

جی ہاں امریکی ریاست اوہایو کے علاقے کیمرج میں واقع بلوکرز سیلون کے مالک اسٹیو وارڈن نے انسانی بالوں سے ایک بڑی گیند بنائی ہے جس نے دنیا میں انسانی بالوں سے بنی سب سے وزنی گیند کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔

گیند کا وزن 225.13 پاؤنڈ ہے جس نے 2014 میں 167 پاؤنڈ وزنی گیند کا ریکارڈ توڑ کر نیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

گیند بنانے والے باہمت اسٹیو وارڈن کا کہنا ہے کہ اس کے بیٹے اسے  انسانی بالوں سے گیند بنانے کی تحریک دی تاکہ اس گیند کو امریکا کے مشہور میوزم ‘‘رپلائز بلیو اٹ اور ناٹ’’ میں رکھا جاسکے۔

بیٹے کے ہمت بندھانے پر اس نے سیلون آنے والوں کے بال جمع کرکے انہیں گیند کی صورت دینا شروع کردیا۔

میوزیم میں رکھنے سے قبل اسے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرنے کے لیے اس گیند کو فلوریڈا ایکسپو میں رکھا گیا اور وہاں آنے والوں سے اس گیند کو مزید بڑا بنانے کے لیے بالوں کے عطیات دینے کی درخواست کی گئی۔

اس گزارش پر  مثبت ردعمل آیا اورلوگوں کی بڑی تعداد نے اپنے بال عطیہ کیے یوں یہ دنیا کی سب سے بڑی اور وزنی انسانی بالوں سے بنی گیند قرار پائی۔

گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیے جانے کے بعد گیند کے بانی اسٹیو نے اپنی کاوش کو اپنے اہل خانہ کے نام  کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب میں نے اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کی محبت میں کیا ہے۔

 

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔