امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستان میں کسانوں کے لیے کھاد کے بہتر وموثر استعمال کے چار سالہ پروگرام ’’فرٹیلائزر رائٹ‘‘ کا اجرا کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا اور پاکستان کے مابین کسانوں کے لیے کھاد کے بہتر اور موثر استعمال پر پروگرام کا آغاز ہوگیا ہے اور امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کاشتکاروں نے 4 سالہ منصوبے ’’فرٹیلائزر رائٹ‘‘ کا اجرا کردیا۔ اس منصوبے کے تحت امریکا پاکستانی کاشتکاروں کو کھاد کے موثر استعمال کی تربیت پر 45 لاکھ ڈالر خرچ کرے گا۔
ڈونلڈ بلوم نے اس حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان زراعت پر تیکنیکی تعاون 1960 میں شروع ہوا۔ روس یوکرین بحران کے باعث کھاد کی قیمتیں بڑھی ہیں۔ ہم فوڈ سیکیورٹی کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
امریکی سفیر نے کہا کہ گزشتہ 18 ماہ سے پاکستانی کسان کو مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد کم کھاد سے زیادہ پیداوار کو ممکن بنانا اور کسانوں کو بہتر انداز میں کھاد کے استعمال کی تربیت فراہم کرنا ہے۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جس کو منصوبے کے تحت پہلے امداد ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زراعت پاکستان کی معاشی ترقی کیلیے بہت اہم ہے۔ امریکا سے پاکستان آنے والی سویا بین فیڈ مکمل محفوظ ہے اور یہ امریکا میں بھی استعمال ہو رہی ہے۔ اس فیڈ کے معاملے میں لائسنس سمیت کچھ قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ امید ہے کہ جلد یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔