تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

دنیا کے 180 ممالک میں دولاکھ سے زائد امریکی فوجی موجود ہیں

وانشگٹن:ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو دی گئی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے‘امریکا کے دو لاکھ سے زائد فوجی اس وقت دنیا کے 180 ممالک میں کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا میں عالمی قوانین کی پاسداری پر سب سے زیادہ زور دینے والا ملک امریکہ خود کسی بھی ملک کے سرحدی قوانین کو خاطر میں نہیں لاتا ہے۔

حال ہی میں برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کے قتل کے بعد امریکا نے روس پر عالمی قوانین کی خلاف کا الزام عائد کیا تھا اوراس بات پرزور دیا تھا کہ یقینی بنایا جائے کہ روس آئندہ کسی بھی ملک کے سرحدی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔  دوسری جانب امریکا خود کتنے ہی ممالک کے سرحدی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔

اکتوبر 2017 میں نائیجریا میں ایک حملے دوران 4 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے، ہلاک ہونے والے امریکی فوجی افریقی ملک مالی کی سرحد پرہونے والی ایک کارروائی میں شامل تھے۔

نائیجریا میں امریکی فوجیوں کا مارا جانا امریکا کے لیے کسی بڑے جھٹکے سے کم نہیں تھا۔ اس بات کا شاید ہی کسی کو علم ہو کہ امریکا نائیجریا میں بھی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

دنیا کے سب سے طاقتور سمجھے جانے والے ملک امریکا کے 180ممالک میں 2لاکھ سے زائد فوجی مختلف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ تاہم، ان میں سے صرف سات ممالک ایسے ہیں جہاں امریکی فوجی کسی نہ کسی حوالے سے فعال کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔

صومالیہ

سن 1993 کے تلخ تجربات سے گزرنے کے بعد بھی امریکا کے 300 سے زائد فوجی صومالیہ میں سرگرم شدت پسند تنظیم الشباب کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس وقت الشباب کے سربراہ محمد فرح عیدید کو پکڑنے کے لیے آپریشن کررہے ہیں۔

صومالیہ

امریکا کو آپریشن کے آغاز میں ہی واضح ہوگیا تھا کہ صومالیہ میں فوجی آپریشن مشکلات کا شکار ہوگا۔ اس مہم کے دوران اب تک18 امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

افغانستان

امریکا سن2001 میں تباہ ہونے والا ورلڈ ٹریڈ ٹاور

امریکا نے افغانستان میں 11 ستمبر سن 2001 میں ورلڈ ٹرید ٹاور پر ہونے والے حملوں کو بہانہ بنا کر افغان سرزمین پرالقائدہ، طالبان اور دیگر جنگجؤ گروہوں کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے اپنے فوجیوں کو بیھجا تھا۔

افغانستان

امریکا کو افغانستان میں طالبان، القائدہ، اور حقانی نیٹ ورک کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ امریکا کو افغانستان میں طویل جنگ لڑنا پڑی جو ابھی تک جاری ہے۔ افغانستان میں اس بھی 13،329 امریکی فوجی موجود ہیں۔

شام

شام

عراق کے بعد شام کی سرزمین کو امریکا نے اپنی کارروائی کے لیے منتخب کیا اور سن 2017 میں امریکا کی زیر قیادت بین الاقوامی فورسز نے انتہاپسندوں کے خلاف کارروائی کی غرض سے شام پرحملہ کیا تھا جوآج بھی جاری ہے شام میں 1500 سے زائد امریکی فوجی آج بھی کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔

عراق

امریکا نے کیمیائی ہتیھاروں کو جوازبنا کرعراقی حکومت کے خلاف حملوں جنگ شروع کی تھی صدام حسین کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد امریکا نے داعش کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

عراق

سرزمین عراق امریکی جنگ کے بعد سے عدم استحکام کا شکار ہے اوراب دولت اسلامیہ کو ملک بھرمیں تشدد کا سبب کہا جاتا ہے۔ عراق میں تاحال امن وامان کی صورت حال خراب ہے اورامریکی فوجی بڑی تعداد میں وہاں موجود ہیں۔

یمن

کانگریس کو بیجھی گئی ڈونلڈ ٹرمپ کی رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ یمن جنگ میں حوثی باغیوں کے خلاف امریکی فوجی موجود ہیں سعودی عرب کی قیادت میں جاری آپریشن میں فورسز کو مدد فراہم کررہے ہیں۔

یمن

 

یہ مدد صرف فوجی سطح پر نہیں بلکہ انٹیلی جنس کی معلومات فراہم کرنے کی سطح پر بھی ہے۔

لیبیا

لیبیا

لیبیا میں سابق صدر کرنل معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے بد امنی پھیلی ہوئی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کانگریس کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجی لیبیا میں نام نہاد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف برسرپیکار ہے۔ البتہ یہاں امریکی فوجیوں کی تعاد کم ہے۔

نائیجریا

افریقی ملک نائیجریا میں امریکا کے تقریباً 500 فوجی سرگرم ہیں جو اکتوبرسن 2017 میں میں چار امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دولت اسلامیہ کے خلاف مہم میں حصّہ لینے نائیجریا آئے تھے۔

نائیجریا

امریکا میں ان فوجیوں کی اموات کے بارے میں بھی بحث بھی جاری ہے۔ مغربی افریقی ملک نائیجر میں امریکی فوجیوں کی موجودگی بہت سے لوگوں کے لیے ایک نئی بات تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیےسوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -