امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق مسیسیپی پولیس کے چھ سفید فام اہلکاروں نے دو بے گناہ سیاہ فام شہریوں کو مختلف طریقوں سے ایک گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور آخر میں ایک شخص کے منہ اور گردن میں گولی مار دی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس کیس میں ملزمان نے متاثرین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ناقابل بیان نقصان پہنچایا، سیاہ فام شہریوں کے شہری حقوق کی بد ترین خلاف ورزی کی گئی جن کی یہ حفاظت کرنے کی پابند تھے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں نے اپنے دیئے گئے حلف کو شرمناک طور پر دھوکہ دیا جو انہوں نے قانون نافذ کرنے والے افسران کے طور پر لیا تھا۔
یہ طرز عمل اور اس کے بعد اس کو چھپانے کی کوشش جس میں ملزمان نے اپنے جرائم کے ثبوت چھپاتے ہوئے ایک شخص کو زخمی حالت میں چھوڑدیا تھا، امریکہ کی پولیس پر نسلی امتیاز کا تازہ ترین داغ ہے۔
مسیسیپی کے رینکن کاؤنٹی شیرف ڈیپارٹمنٹ کے پانچ سابق ممبران اور رچلینڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک سابق ممبر کو جمعرات کو شہری حقوق کے خلاف سازش، حقوق سے محرومی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ سمیت متعدد الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا۔