تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

امریکا کے صدارتی انتخابات کا طریقہ کار

امریکا میں جاری صدارتی انتخابات نے پوری دنیا کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے دنیا پھر سے نیوز چینل اخبارات اور خبروں سے جڑے افراد امریکا پہنچ چکے ہیں اور براہ راست صدارتی انتخاب کی کوریج کر رہے ہیں جس سے اس انتخاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

امریکا میں صدارتی طرز حکومت رائج ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ صدر براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے،لیکن امریکا میں یہ صورت حال ذرا مختلف ہے،عوام براہ راست چناؤ کے بجائے بالواسطہ چناؤ کرتے ہیں جس کے لیے امریکی عوام پہلے 538  ’الیکٹرز‘ کا چناؤ کرتے ہیں جو صدارتی امیدواروں کے نام نامزد کرتے ہیں۔

آج امریکا میں اگلے چار سال کی مدت کے لیے نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جس میں ری پبلیکن کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے مابین کانٹے دار مقابلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں سرکاری عمارتوں، ڈاک خانوں اور تعلیمی اداروں کو پولنگ اسٹیشنز میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

امریکی صدارتی امیدوار کے لیے امریکی شہری اور کم سے کم عمر 35 سال ہونا لازمی ہے جس کے لیے امریکا کی ہرریاست میں کم سے کم تین الیکٹرز ہوتے ہیں تا ہم بڑی ریاستوں میں الیکٹرز کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے جیتنے والے صدارتی امیدوارکو حتمی کامیابی کے لیے الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

ابتدا میں ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بآسانی مقابلہ جیت جائیں گے لیکن ہیلری کلنٹن کی بہترین اور موثر انتخابی مہم نے ری پبلیکن کے اس خواب کی تعبیر کو مشکل بنا دیا ہے۔

تا ہم اگر ہیلری کلنٹن انتخاب جیت جاتی ہیں تو اس کی بڑی وجہ اُن کی کامیاب انتخابی مہم کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ اور نفرت آمیز بیانات بنیں گے۔

Comments

- Advertisement -