واشنگٹن: امریکا نے حساس معلومات تک رسائی روکنے کے لیے نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرا دیا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے ایک نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، جو آزمائشی بنیادوں پر 90 روز کے لیے کام کرے گا، اور کچھ عرصے بعد سیکیورٹی پروگرام میں اپ ڈیٹس متعارف کرائی جائیں گی۔
محکمہ انصاف نے اپنی ویب سائٹ پر جاری خبر میں کہا ہے کہ نئے پروگرام کے ذریعے چین، روس، ایران اور دیگر مخالف ممالک کو تجارتی سرگرمیوں کے استعمال سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکی حکومت سے متعلقہ ڈیٹا اور امریکیوں کے حساس ذاتی ڈیٹا تک رسائی اور استحصال نہ کر سکیں۔
امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟
پروگرام کے ذریعے مخالف ممالک کو حساس ڈیٹا کی مدد سے جاسوسی اور معاشی جاسوسی کے ارتکاب، نگرانی اور کاؤنٹر انٹیلی جنس سرگرمیاں انجام دینے سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکیوں کے حساس ڈیٹا کی مدد سے AI ٹیکنالوجی اور فوجی صلاحیتیں نہ بڑھا سکیں، جس سے بہ صورت دیگر امریکی قومی سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔
یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام نیشنل سیکیورٹی ڈویژن (NSD) نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت لاگو کیا ہے، جو ’’امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے غیر معمولی اور حیرت انگیز خطرے‘‘ کو روکتا ہے، اور یہ وہ خطرہ ہے جسے سیاسی جماعتوں اور حکومت کی تینوں شاخوں نے بھی متعدد بار تسلیم کیا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹوڈ بلانچ نے کہا ’’اگر آپ مخالف ملک ہیں اور حساس ڈیٹا کو اوپن مارکیٹ سے آسانی سے خرید سکتے ہیں، تو مشکل سائبر حملوں اور سائبر چوریاں کرنے کی پریشانی میں بھلا کیوں پڑیں گے، آپ تو اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی کسی بھی کمپنی کو رسائی دینے پر مجبور کر سکتے ہیں، اس لیے یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام حساس ڈیٹا کو حاصل کرنا بہت مشکل بنا دیتا ہے۔‘‘