امریکا نے مغربی افریقہ میں واقع اسلامی ملک نائجر سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے طمابق اس حوالے سے امریکی نائب وزیر خارجہ کرٹ کیمبل اور نائجر کی قیادت کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے اور آنے والے دنوں میں اس بارے میں بات چیت ہو گی کہ فوجیوں کی کمی کیسی نظر آئے گی۔ اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے گزشتہ دنوں خبر دی تھی کہ آنے والے مہینوں میں ایک ہزار سے زائد امریکی فوجی نائجر چھوڑ دیں گے۔
واضح رہے کہ نائیجر امریکا کا اہم اتحادی رہا ہے جہاں گزشتہ سال تک ایک ہزار سے زائد امریکی فوجی موجود تھے جہاں سے امریکی فوج نے دو اڈوں سے کام کیا۔ تاہم گزشتہ سال فوجی بغاوت کے بعد ملک کے نئے حکمرانوں نے واشنگٹن اور پیرس کے ساتھ فوجی معاہدے ختم کر دیے تھے اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کو استوار کیا۔
گزشتہ ماہ نائیجر کے حکمراں جنتا نے کہا کہ اس نے فوجی معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کر دیا، جس معاہدے کے تحت نائیجر کی سرزمین پر امریکی محکمہ دفاع کے فوجی اہلکاروں اور سویلین عملے کو اجازت دی تھی۔
گزشتہ ہفتے نائیجر کے دارالحکومت میں سینکڑوں افراد نے سڑکوں پر امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔