لندن: ایمزبری میں اعصابی گیس پائے جانے کے دوسرے واقعے کے بعد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روس برطانیہ میں زہریلی گیس کا استعمال کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اعصابی گیس کے دوسرے واقعے کے بعد برطانیہ اور روس میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے اعصاب شکن زہر نوویچوک کے نئے حملے کو بہت افسوسناک واقعہ قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کے مطابق ان کی تمام تر ہمدردیاں جنوبی انگلینڈ کے اس علاقے کے مکینوں کے ساتھ ہیں، جہاں پر یہ زیر استعمال کیا گیا ہے، اسی ہفتے ایمبزبری میں ایک جوڑے پر حملے میں نوویچوک کے استعمال کی تصدیق ہوگئی ہے۔
اعصابی گیس حملے کا شکار ہونے والا جوڑا تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے، اس سے قبل مارچ میں ایمزبری کے قریبی علاقے سالسبری میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یویلیا اسکریپل پر حملے میں اعصاب شکن مادہ استعمال کیا گیا تھا۔
برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ ماسکو اس حملے کے حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرے اور واضح طور پر بتائے کہ اس سے پہلے کیا ہوا تھا۔
دوسری جانب ماسکو کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا کا کہنا ہے کہ برطانوی پولیس کو گندی سیاست کے کھیل میں شریک نہیں ہونا چاہئے اور اپنی تحقیقات میں روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔