پشاور: وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے اعلان پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کر دیا۔
امیر مقام نے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے پی ہاؤس آپ کے باپ دادا کی جاگیرنہیں اسے ٹیررازم ہاؤس اور نوگو ایریا نہ بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پختونخوا کابینہ نے آج آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ہمیشہ غیر سنجیدہ باتیں کرتے ہیں، کبھی لاہور پر قبضے کی بات کرتے ہیں تو کبھی اسلام آباد پر حملے کا بیان دے دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس میں کے پی ہاؤس اسلام آباد کے معاملے پر ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی اور 600 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہوگا جس میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بعدازاں، سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے امیر مقام کے بیان پر ردعمل مین کہا کہ ان کا کے پی ہاؤس سے متعلق بیان قابل مذمت ہے، کے پی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبہ ہے، علی امین گنڈاپور نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور نے آپ کی طرح اپنا ضمیر نہیں بیچا، امیر مقام کو شانگلہ کے عوام نے 8 فروری کے الیکشن میں مسترد کر دیا تھا، وہ بتائیں وہ پارلیمنٹ میں کس حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔