بدھ, دسمبر 4, 2024
اشتہار

امیتابھ نے ایشوریا، ابھیشیک کی طلاق کی افواہوں پر غصے سے بھری ٹوئٹ میں کیا کہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن اپنے بیٹے ابھیشیک بچن اور بہو ایشوریا رائے کی طلاق کی افواہوں پر ایک غصے سے بھری ٹوئٹ شیئرکردی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کون بنے گا کروڑ پتی کے میزبان نے ایک غصے سے بھرپور ٹوئٹ کی ہے، پیر کو شیئر کی جانے والی اس پوسٹ کو دیکھنے کے بعد بالی ووڈ سپراسٹار کے مداح تذبذب کا شکار ہوگئے ہیں۔

امیتابھ نے پوسٹ کے کپیشن میں لکھا ’’T 5210 – چپ!‘‘ ساتھ ہی انھوں نے غصے سے بھرے چہرے کی ایموجی کا بھی استعمال کیا، اس کے بعد مداح یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ بگ بی نے ایسا کیوں کیا۔

- Advertisement -

منگل کو امیتابھ بچن نے ایک اور ٹویٹ شیئر کی جس میں انھوں نے لکھا ’’T 5211 – چپ چاپ، چڈی کا باپ (ساتھ ہی انھوں نے زپ کے منہ والے چہرے کی ایموجیز بنائیں)۔‘‘

صارفین ان کی ٹوئٹ کا مطلب یہ نکال رہے ہیں کہ ’آپ سب بولنے کے حوالے سے بہت معمولی حیثیت رکھتے ہیں‘، ان دو پوسٹس نے شائقین کو مزید الجھن میں ڈال دیا ہے اور وہ اسے ایشوریہ اور ابھیشیک کی طلاق کی افواہوں پر کی جانے والی پوسٹ سمجھ رہے ہیں۔

 

امیتابھ بچن نے بالآخر ابھیشیک، ایشوریہ کی طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

 

ایک صارف نے لکھا کہ ’آپ کی ٹوئٹ سے مایوسی یا ناامیدی کے گہرے احساس کا اظہار ہوتا ہے، اس سے لگتا ہے کہ کسی نے کچھ غلط کیا ہے‘، ایک اور شخص نے لکھا کہ ’سرجی یہ کیا ہوگیا ہے آپ کو، سب خیریت ہے نہ؟‘

خیال رہے کہ کچھ دنوں پہلے بھی امیتابھ بچن نے اپنے بیٹے اور بہو کے درمیان طلاق کی جاری افواہوں پر اظہار خیال کیا تھا، کون بنے گا کروڑ پتی کے میزبان نے ایک لمبا نوٹ لکھا تھا اور بتایا تھا کہ کیوں وہ اپنے خاندان کے گرد ڈھال بنا کررکھتے ہیں۔

امیتابھ نے اپنے بیٹے اور بہو کی طلاق کی افواہوں کے حوالے سے لکھا تھا کہ ’دوسروں سے مختلف ہونے اور زندگی میں اس چیز پر یقین رکھنے کے لیے بے پناہ حوصلے اور خلوص کی ضرورت ہوتی ہے‘۔

بالی ووڈ اداکار نے لکھا تھا کہ ’میں خاندان کے بارے میں بہت کم ہی بات کرتا ہوں، کیونکہ یہ میرا ڈومین ہے اور اس کی پرائیویسی میرے پاس ہے، صرف قیاس آرائیاں ہیں، وہ قیاس آرائیاں جھوٹی ہیں، بغیر تصدیق کے۔‘

شعلے کے اداکار کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے بارے میں نجی حیثیت برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور اس بارے میں میڈیا میں زیادہ بات کرنا ان کے لیے پسندیدہ نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں