کراچی : معروف قوال امجد فرید صابری کے چہلم کے موقع پر صابری قوال گھرانے کے نئے جانشینوں کی دستار بندی کی تقریب منعقد کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد نمبر 10 پر ظالم دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے معروف قوال امجد صابری کا چہلم اُن کی رہائش گاہ لیاقت آباد میں منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر معروف قوال کے ہزاروں مداحوں سمیت مختلف سماجی اور سیاسی لوگوں نے شرکت کی۔
چہلم کی تقریب کا آغاز بعد نماز ظہر مرحوم کی قرآن و فاتحہ خوانی کی گئی بعد ازاں شہید قوال کی قبر پر حاضری دی گئی اور بعد نماز مغرب پاک پتن کے گدی نشین دیوان احمد مسعود نےامجد صابری کے بیٹے مجدد صابری، اُن کے بھائی عظمت صابری اور بھتیجے طلحہ صابری کی دستار بندی کی اور صابری گھرانے کے جانشین مقرر کیے۔
دستار بندی کے بعد شہید امجد صابری کے بڑے صاحبزدے مجدد صابری نے ’’اے سبز گنبد‘‘کلام پیش کر کے اپنے والد اور دادا کو خراج عقیدت پیش کیا، اس دوران وہاں موجود مداح زاروقطار روتے رہے بعد ازاں امجد صابری کے بھائی عظمت اور طلحہ صابری کی جانب سے اپنے والد اور بھائی کے پڑھے گیے کلام پیش کیے گیے جس کے بعد دیگر قوالوں کی جانب سے بھی گلہائے عقیدت پیش کیا گیا تقریب کے اختتام پر لنگر بھی پیش کیا گیا۔
اس موقع پر صابری گھرانے کے نئے جانشینوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’امجد صابری امن کے سفیر تھے اور اب اُن کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے ہم نے یہ ذمہ داری اپنے کاندھے پر اٹھائی ہے، انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے عدم تعاون کا شکوہ بھی کیا‘‘۔
عوام کی بڑی تعداد کے پیش نظر ایک لاکھ افراد کے لیے انتظامات کیے گیے تھے، چہلم کی تقریب سے بات کرتے ہوئے ثروت صابری نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ ’’کسی بے گناہ کو امجد صابری قتل کیس میں جھوٹا الزام لگا کر نہ پھنسائیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حقیقی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں‘‘۔
سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا تھا اور تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کو تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی جارہی تھی۔
چہلم کے موقع پر مردوں کے ساتھ خواتین کی بڑی تعداد کے لیے بھی امجد صابری کی رہائش گاہ پر انتظامات کیے گیے تھے جہاں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے معروف قوال کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔
چہلم میں شرکت کرنے والے افراد نے صابری گھرانے کی مغفرت کے ساتھ ساتھ امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے بھی دعا کی۔