روس اور یوکرین کے درمیان اجناس کی برآمدات کا معاہدہ طے پاگیا ہے اور استنبول میں اس معاہدے پر دستخط کردیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس اور یوکرین کے مابین اجناس کی برآمدات کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔ ترکی کے شہر استنبول میں روس اور یوکرین کے علاوہ ترکی اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بحیرہ اسود کے راستے یوکرین سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اناج کی راہداری بنانے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوتریس کے مطابق معاہدے کے بعد یوکرین کی اجناس کی برآمدات بحال ہوجائیں گی جبکہ روسی اجناس اور فرٹیلائزز کی برآمدات سے بھی پابندی کا خاتمہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے بعد تین یوکرینی بندرگاہوں، اوڈیسا، چرنومورسک اور یزنی سے اجناس برآمد کی جا سکیں گی جب کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ ایک کوآرڈی نیشن سینٹر قائم کرے گا۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب میں دونوں ممالک نے اپنے وزرائے دفاع کو بھیجا تھا جہاں ترک صدر طیب اردوغان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ خیال رہے کہ روس نے یوکرین کی بندرگاہوں کو سیل کر دیا تھا جس کے بعد ہزاروں ٹن اجناس کی بیرون ملک ترسیل رک گئی تھی اور غذائی بحران کا اندیشہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے لیے پچھلے دو ماہ سے مذاکرات جاری تھے اور نتیجے تک پہنچنے میں اقوام متحدہ اور ترکیہ سرگرم عمل رہے۔ معاہدے کے بعد یوکرین جنگ کی وجہ سے بین الاقوامی غذائی بحران پر قابو پایا جا سکے گا۔