اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

ایک ہاتھ سے محروم سعودی لڑکی نے ٹیبل ٹینس میں چاندی کا تمغہ جیت لیا

اشتہار

حیرت انگیز

معذور ہوں مجبور تو نہیں اس مقولے کو سعودی ایتھلیٹ میعاد الجساس نے درست ثابت کیا اور ایک ہاتھ سے محرومی کے باوجود ٹیبل ٹینس مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیت لیا۔

صادق ہو اگر جذبے تو ملتی ہیں مرادیں۔ یہ بات 100 فیصد صادق آتی ہے سعودی ایتھلیٹ میعاد الجساس پر جو ایک ہاتھ سے محروم ہے لیکن اس نے اس معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا بلکہ اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرتے ہوئے پیرا ٹیبل ٹینس کھیلنا شروع کیا اور پیرا اولمپک میں دوسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیت لیا۔

اس حوالے سے میعاد الجساس نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ برسوں نہیں ٹینس نہیں کھیل رہیں بلکہ صرف 6 ماہ قبل ٹینس کھیلنا شروع کیا جس کا مقصد اپنے اندر ابھرنے والی مایوسی کا مقابلہ کرنا تھا۔ اس موقع پر گھر والوں اور دوستوں نے بھرپور حوصلہ افزائی کی جس سے میرے شوق کو جلا ملی۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پیرا اولمپک میں شرکت میرا پہلی مرتبہ کسی ٹیبل ٹینس مقابلے میں شرکت تھی اور اس میں چاندی کا تمغہ ملنے پر غیر معمولی خوشی ہوئی۔ اس کامیابی پر خوشی کے آنسو بھلا نہیں سکتی۔ اس خوشی نے میرے اندر موجود خوف کو ختم کر دیا اور مجھے مزید آگے بڑھنے کی تحریک ملی۔

میعاد الجساد نے بتایا کہ انہوں نے شروعات ایتھلیٹکس کے طور پر کی تھی مگر اتفاقی طور پر ٹیبل ٹینس کھیلنے کا موقع ملا اور یوں میری اس کھیل میں دلچسپی بڑھتی گئی۔ اس جیت سے قبل مجھے شائقیناور قریب موجود لوگوں سے خوف آتا تھا لیکن جب سب کو اپنی حوصلہ افزائی کرتے پایا تو پھر خوف کی قید سے آزاد ہوگئی۔

میعاد کے غیر ملکی ٹرینر نے بتایا کہ جو لوگ میعاد کو مہارت سے کھیلتے دیکھتے ہیں وہ سوچتے ہوں گے کہ یہ لڑکی کئی سالوں سے ٹینس کھیل رہی ہے جب کہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ یہ اس کی منفرد خصوصیت ہے کہ اس نے ریکارڈ کم وقت میں ٹیبل ٹینس میں اتنی مہارت حاصل کی کہ پیرا اولمپکس میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں