اسلام آباد : سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وزرا سمیت سیاستدانوں کےداخلےپر پابندی عائد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں وزرا سمیت سیاستدانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، پابندی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران ہوگی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے سیاسی قائدین کوسپریم کورٹ میں داخلے سےروک دیا گیا، چوہدری شجاعت سمیت دیگرسیاسی قائدین نےسپریم کورٹ آنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں صرف فریقین اور انکے وکلاء کو داخلے کی اجازت ہوگی اور کسی وزیر کو بھی سپریم کورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
خیال رہے سپریم کورٹ میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف کیس کی سماعت آج دوپہر ایک بجے ہوگی۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں نے عدالت میں حاضری کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شیریں مزاری، عمر ایوب، بابر اعوان، پرویز خٹک اور عامر کیانی سپریم کورٹ آئیں گے۔
ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر، رانا ثنا اللہ کی بھی سپریم کورٹ آمد کا امکان ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال، سعد رفیق اور امیر مقام، ایاز صادق، عطا تارڑ، اور ملک احمد خان بھی عدالت جائیں گے۔
پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی رہنما فضل الرحمان، مولانا اسعد، ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی بھی عدالت آئیں گے جب کہ ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ عدالت میں پیش ہوں گے۔