نئی دہلی : بھارتی شمالی ریاست گجرات کی خاتون وزیراعلیٰ آنندی بین پٹیل نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور دلت برادری کے احتجاج کے پیش نظر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا.
تفصیلات کے مطابق آنندی بین پٹیل ریاست گجرات کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بنی اور تیرہ سال تک اس عہدے پر فائز رہیں،انہوں نے اپنے استعفے کی کاپی فیس بک پر شیئر کی اور لکھا کہ کیوں کہ ان کی عمر پچھتر برس ہوگئی ہے اور وزیراعظم مودی بھی ان کے ریٹائر ہونے کی توقع رکھتے ہیں.
وزیراعلیٰ آنندی بین پٹیل نے ایک ایسے وقت میں استعفیٰ دیا ہے جب ریاست میں ایک ہندو انتہا پسند گروپ کی جانب سے گائے کی کھال اتارنے پر ایک دلت خاندان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں.
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں چار دلت نوجوانوں کو ایک مردہ گائے کی کھال اتارنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر دلت برادری میں غم و غصہ پایا جاتا ہے.
دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا ہے کہ آنندی بین پٹیل کے استعفیٰ نے آئندہ اسمبلی کے انتخابات میں ان کی پارٹی کے لیے چیلنجز میں مزید اضافہ کردیا ہے.
واضح رہے کہ 31 جولائی کو دلت برادری نے انتہاپسند گروپ کے خلاف ریلی نکالی اور حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی اس معاملے پر توجہ دلاتے ہوئے کہا تھاکہ بی جے پی آئندہ الیکشن کے لیے اس سے ضرور سبق سیکھے گی.