بھارت کے آندھرا پردیش کے انامیا ضلع میں نویں جماعت کے طلبہ نے درندگی کی انتہاء کرتے ہوئے اپنے ٹیچر کو موت کے گھاٹ اُتاردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رائچوٹی ضلع پریشد اردو ہائی اسکول کے کلاس ٹیچر محمد اعجاز معمول کے مطابق کلاس لینے کے لئے پہنچے تھے، کلاس میں طلبہ کے شرارت کرنے پر محمد اعجاز نے انہیں ڈانٹا۔ اس پر طلبہ غصے میں آگئے اور استاد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
رپورٹس کے مطابق طلبہ نے حملے کے دوران استاد کو سینے پر مارا جس کے باعث وہ کلاس روم میں ہی بے ہوش ہو کر گر گئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، مگر دوران علاج وہ چل بسے۔
پولیس کی جانب سے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
متوفی کی بیوی رحیم النساء نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے کہ تین طلبہ کے حملے میں ان کے شوہر جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
اس سے قبل بھارت میں اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے کالندی گاؤں میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، بھائی کے جھگڑے کے دوران 8 سالہ بہن گولی لگنے سے جان کی بازی ہار گئی۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حملہ آور عافیہ کے بھائی ساحل کو قتل کرنے آئے تھے، لیکن گولی بچی کو لگ گئی جس کے سبب اس نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بچی کی لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 2 سال پرانے جھگڑے کا نتیجہ ہے، ساحل کا گاؤں کے کچھ لوگوں سے جھگڑا ہوا تھا، دشمنی کی وجہ سے حملہ آور آج شام حملہ کرنے آئے تھے۔
افغانستان میں خواتین پر بڑی پابندی عائد کردی گئی
حملہ آوروں نے جیسے ہی فائرنگ شروع کی عافیہ درمیان میں آگئی اور گولی اس کے سینے میں لگی، جس کے باعث وہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار گئی۔ پولیس نے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔