بھارت کی ریاست آندھرا پردیش ایک گاؤں میں عجیب واقعہ رونما ہوا، ایک پارسل کے اندر انسانی لاش کی موجودگی نے مقامی افراد کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ساگی تُلسی نامی خاتون جنہیں حکومت کی طرف سے یندا گنڈی گاؤں میں زمین دی گئی تھی، اس مقام پر وہ اپنا گھر تعمیر کروا رہی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق خاتون تُلسی نے مالی امداد کے لیے کشتریہ سیوا سمیتی میں درخواست دی تھی۔ پہلے مرحلے میں ان کی مدد کے لیے ٹائلز فراہم کئے گئے تھے، بعد میں انہیں ایک اور پارسل ملا۔
پارسل میں الیکٹریکل سامان کی بجائے ایک انسانی لاش کے ٹکڑے موجود تھے، اندر ایک خط بھی موجود تھا جس میں 1.30 کروڑ روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔
معاملہ سامنے آنے پر خاتون کے خاندان نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے وہا ں پہنچ کر پارسل کی جانچ کی جس میں تقریباً 45 سالہ نامعلوم شخص کی کٹی ہوئی نعش موجود تھی۔
ماں نے معصوم بیٹی کو قتل کر کے نعش کو کچرے میں پھینک دیا
مذکورہ واقعے کے بعد مقامی افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔