لندن : انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی اینڈریو اسٹراس نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ محمد یوسف کے فلسفے پر عمل کرکے ان کی کارکردگی میں بہتری آئی اور وہ کامیابی کی جانب چل پڑے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اینڈریو اسٹراس کا کہنا تھا کہ اچھا پرفارم نہ کرنے پر مجھے ٹیم سے نکالے جانے کا خوف تھا اور یہی خوف میری کارکردگی کو بری طرح متاثر کررہا تھا لیکن محمد یوسف کی وجہ سے مجھے اس خوف پر قابو پانے میں بہت مدد ملی۔
محمد یوسف نے مجھ سے کہا کہ سب کچھ اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے آپ کے اپنے ہاتھ میں کچھ نہیں ہوتا ان کی یہ بات میں نے دل میں بٹھالی۔
Andrew Strauss describes how he took inspiration from @yousaf1788’s conversion to Islam and how it changed his outlook on life pic.twitter.com/wtrHygZb9V
— Ghumman (@emclub77) April 8, 2020
ایک انٹرویو میں 42 سالہ اینڈریو اسٹراس کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب میں اپنے کیریئر سے مایوس ہو گیا تھا اور سوچتا تھا کہ میں بہت جلد ٹیم کا حصہ نہیں رہوں گا، مجھے لگتا تھا کہ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہا اور میں خود سے ایک جنگ میں مصروف تھا مگر پھر محمد یوسف کا فلسفہ میرے کام آیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک میچ میں میں نے سوچا کہ اگر یہ میرا آخری میچ ہے تو میں اس حقیقت کو بدل نہیں سکتا، اگر اللہ کی طرف سے مجھے ٹیم سے باہر نکالنے کا فیصلہ ہوچکا ہے تو میں اس کو بدل نہیں سکتا تو مجھے پریشان ہونے کے بجائے اس میچ کو اپنے پہلے میچ کی طرح مزے لیتے ہوئے کھیلنا چاہیے تاکہ میں اس کو یادگار میچ بنا سکوں۔
اس کے بعد ٹیم سے نکال بھی دیا گیا تو یہ اللہ کا فیصلہ ہوگا تو جو ہوتا ہے اللّه کی طرف سے ہوتا ہے اور سب کچھ اس کے قابو میں ہے، چنانچہ میں اپنا خوف ختم کرکے میدان میں اترا اور میری توقع کے برعکس میں177 رنز کی اننگز کھیل گیا، اس کے بعد میں ایک کامیابی کے سفر پر چل پڑا، اس لیے میری کامیابی کا راز محمد یوسف کا فلسفہ ہے۔