بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

اینڈی فلاور نے پاکستان کیلیے بہترین کپتان کا نام بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اینڈی فلاور نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کی کپتانی کے لیے امیدوار کا نام دے دیا۔

زمبابوے کے سابق کپتان اینڈی فلاور نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے قبل از وقت باہر ہونے کے بعد پاکستان کی کپتانی کے حوالے سے جاری بحث میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

انفو پر بات کرتے ہوئے فلاور نے پاکستان ٹیم کی قیادت کے لیے موزوں کھلاڑی سے متعلق خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک قیادت کا تعلق ہے، شاداب خان انتخابی دوڑ سے باہر ہیں کیونکہ وہ اپنا بنیادی کام اچھی طرح سے نہیں کر رہے اور مجھے نہیں لگتا کہ وہ شاہین کو دوبارہ قیادت دیں گے میرے خیال میں رضوان بہترین لیڈر ہے اس کے پاس بڑا دل ہے اور اس کے پاس کافی دیانت ہے اور لوگ اس کی قدر بھی کرتے ہیں مجھے لگتا ہے کہ وہ ان کے لیے ایک آپشن ہے۔

- Advertisement -

پاکستان کی ناقص کارکردگی پر ملکی اور غیر ملکی سابق کرکٹرز قومی ٹیم اور کپتان بابر اعظم کی قیادت، کارکردگی اور طرز کپتانی پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان شرمناک انداز میں پہلے مرحلے میں ہی میگا ایونٹ سے باہر ہوگیا۔ اس ناقص کارکردگی پر دنیائے کرکٹ کی جانب سے گرین شرٹس پر شدید تنقید جاری ہے اور سابق کرکٹرز پوری ٹیم کے ساتھ کپتان کی ذاتی کارکردگی اور طرز قیادت پر بھی انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔

ان ہی میں ایک نام سابق انگلش کپتان مائیکل وان کا ہے جنہوں نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں بابر اعظم کی قیادت اور بیٹنگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مائیکل وان نے کہا کہ پاکستانی کپتان بابر اعظم کی بیٹنگ کی بات کی جائے تو ان کا شمار ٹی 20 کے ٹاپ 15 بلے بازوں میں بھی نہیں ہوتا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم 5 سال سے قیادت کر رہے ہیں مگر 6 ایونٹ میں ایک بھی ٹرافی نہ جتوا سکے ہیں۔

بابر اعظم موجودہ پاکستانی کرکٹ کا ایک بڑا نام ہے جو 5 سال سے قومی ٹیم کے کپتان ہیں اور انہیں سب سے زیادہ آئی سی سی اور ایشیائی ایونٹس میں قیادت کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے تاہم وہ اب تک قوم کو ایک بھی ٹرافی جیت کر خوشی منانے کا موقع فراہم نہیں کر سکے ہیں۔

بابر اعظم اب تک 2021، 2022، 2024 کے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2023 کے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ اور گزشتہ دو ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔

کنگ کے نام سے معروف بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے 2021 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کوالیفائی کیا، مگر سیمی فائنل میں کینگروز کی آدھی ٹیم کو 96 رنز پر میدان بدر کرنے کے باوجود یہ میچ آسٹریلیا جیت گیا اور گرین شرٹس ہاتھ مسلتے رہ گئے۔

پھر آیا 2022 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ۔ پاکستان نے اس میں زمبابوے اور بھارت سے جیتے ہوئے میچز ہارے مگر قدرت کا نظام حرکت میں آیا اور بارش کی مہربانی ہمیں فائنل میں پہنچا گئی لیکن ٹرافی جیتنے کا خواب ادھورا رہا۔ انگلینڈ بازی لے گیا اور ہم پھر خالی ہاتھ وطن واپس آئے۔

ایشیا کپ 2022 میں ہوا تو فائنل میں سری لنکا نے شکست دے کر تیسری بار ایشیا کپ جیتنے کی خواہش کو حسرت میں بدل دیا حالانکہ اس میچ میں بھی پاکستانی بولرز نے 58 رنز پر سری لنکا کی آدھی ٹیم کو پویلین بھیج دیا تھا مگر اس کے باوجود وہ اسکور بورڈ پر 170 رنز کا ہندسہ سجانے میں کامیاب اور شاہین اس ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

گزشتہ سال ایشیا کپ 2023 میں پاکستان میزبان تھا اور ہائبرڈ ماڈل کی بنیاد پر یہ ٹورنامنٹ کھیلا گیا لیکن اس بار قومی ٹیم فائنل کے لیے بھی کوالیفائی نہ کر سکی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں