انسان اب تک مریخ اور چاند میں انسانوں کے بسانے کے منصوبے بنا رہا تھا مگر اب جانوروں کو چاند پر پہنچانے کا نیا منصوبہ سامنے آ گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا میں معدوم ہونے والے جانوروں کو بچانے کا نیا منصوبہ سامنے آ گیا ہے اور سائنسدانوں نے معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کو پہنچانے کا اعلان کر دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات، موسمیاتی تبدیلی اور آبادی کی زیادتی جیسے عوامل کی وجہ سے زمین پر موجود حیاتیاتی تنوع کو خطرہ بڑھ رہا ہے۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پراجیکٹ سے معدومی کا شکار جانوروں کی نسل کو زمین پر لاحق خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے گا۔
محققین کا خیال ہے کہ چاند پر ایسے حصے ہیں جو اتنے ٹھنڈے ہیں کہ خطرے سے دوچار انواع کے منجمد خلیوں کو محفوظ کر سکتے ہیں جو کہ زمین پر ممکن نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق جانوروں کو محفوظ رکھنے کا یہ مرکز چاند کے قطبوں کے قریبی علاقوں میں بنایا جائے گا کیونکہ یہ مستقل طور پر سائے میں رہتے ہیں اور وہاں کا درجہ حرارت منفی 196 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رہتا ہے۔
چاند پر اسٹوریج کا یہ مرکز فریج کی طرح کام کرے گا جو زمین پر سب سے زیادہ خطرے کا سامنا کرنے والے جانوروں کی انواع کے نمونے رکھنے میں مدد دے گا۔
ہمارے سیارے پر موجود تمام جاندار خلیات سے بنتے ہیں، بشمول انسان اور تقریباً تمام خلیے اتنے چھوٹے ہیں کہ انہیں دیکھنے کے لیے آپ کو ایک خوردبین کی ضرورت ہے۔