کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے مطالبے پر مثبت کردار ادا کیا لیکن رابطے نیتوں کے اوپر ہوتے ہیں اور سب نے دیکھ لیا کہ کس کی نیت میں فتور تھا.
وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے، انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایم کیو ایم والے اس قابل نہیں بچے کےعوام میں جا سکیں کیوں کہ چند نا سمجھ لوگ ایم کیوایم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں.
ایک سوال کے جواب میں انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایم کیوایم غدار کی پارٹی ہے اور اس کو دفن کر کے رہیں گے اور ایم کیو ایم بانی ایم کیو ایم کی تھی ، ہے اور رہے گی چنانچہ آج بھی لندن میں بیٹھا شخص ایم کیو ایم کے نام پر پاکستان کو بدنام کر رہا ہے اور را سے روابط رکھے جاتے ہیں اس لیے اس نام کو دفن کرنا ضروری ہے.
انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ یاد گار شہداء مصطفیٰ کمال کی طرف سے دیا گیا تحفہ تھا لیکن ہم نے کبھی وہاں جانے کی بات نہیں کی لیکن صرف سیاست کی خاطر اور پرانی سیاست کو دوبارہ بیدار کرنے کے لیے فاروق ستار شہداء یادگار گئے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہے، فاروق ستار اپنے والد کی قبر پرآخری بار کب گئے تھے؟
انہوں نے کہا کہ ہرملک میں اسٹیبلشمنٹ محب وطن قوتوں کو سپورٹ کرتی ہے اور ملک دشمن قوتوں کے خلاف محب وطن قوتوں کی ہی حمایت کی جاتی ہے اس میں کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کسی کو معترض ہونا چاہیئے.
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اب کوئی بھتہ خورنہیں اس لیے یہاں کے لوگ خوش ہیں اور قیام امن کے بعد کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں اور لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے.
شہلا رضا نے کہا ہے کہ فاروق ستار، مصطفیٰ کمال نے مہاجر لفظ کا سہارا لیکر پھر سے اٹھنے کی کوشش کی ہے لیکن پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں اتحاد نہیں ہوسکتا تھا کیوں کہ ایک طرف فاروق ستار نے کہا کہ کارکنان کو لانڈری میں دھلنے کیلئے بھیجا جاتا ہے تو دوسری طرف مصطفیٰ کمال نے کا کہنا ہے کہ فاروق ستار نے اسٹیبلشمنٹ کے سے دباؤ ڈلوا کر ہمیں اتحاد کے لیے بلایا تھا.
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہان نے اپنی اپنی پریس کانفرنس میں اداروں پر سنگین قسم کے الزامات لگائے ہیں جو کہ ان اداروں کے تقدس پر حملے کے مترادف ہے چنانچہ ان الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیئے تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے کنفیوژن ختم ہوں.
ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میاں عتیق نے اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صابر شاکر کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں آج بھی ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں اور انہوں نے غلط ووت کاسٹ کرنے پر بہ طور سزا مجھے معطل ضرورکیا ہے جسے میں نے دل سے قبول کیا ہے.
انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیوایم پاکستان مجھ سے ٹکٹ واپس مانگتی تومیں واپس کردیتا لیکن انہوں نے صرف معطلی کی سزا سنائی ہے جسے میں نے من و عن قبول کیا ہے اور عمل سے ثابت بھی کیا ہےچنانچہ یہ سمجھ لینا کہ معطلی کی سزا سے ہمیشہ کے لیے دروازے بند ہوگئے ہیں غلط ہے.