برلن: فراڈ میں ملوث جرمن خاتون 28 سالہ اناسوروکن کو چار سال قید اور 24 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنادی گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فراڈ میں ملوث جرمن خاتون 27 سالہ اناسوروکن کو عدالت نے چار سال قید کی سزا سنادی، عدالت نے انہیں متاثرہ افراد کے 2 لاکھ ڈالر واپس کرنے کا حکم دینے کے ساتھ 24 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
ججوں نے اپنے فیصلے میں انہیں 4 سے 12 سال تک کی سزا سنائی ہے تاہم وہ چار سال بعد ضمانت پر جیل سے رہا ہوجائیں گی یہ فیصلہ بھی ایک کمیٹی کرے گی۔
جج ڈیانا کیسل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں اس خاتون کی دھوکہ دہی کی وسعت دیکھ کر دنگ رہ گئی۔
واضح رہے کہ امریکا میں خود کو کروڑ پتی کے طور پر پیش کرنے والی جرمن شہری اناسوروکن نے مین ہٹن کی اشرافیہ کے ساتھ میل جول بڑھا کر پرتعیش زندگی گزاری تھی۔
مزید پڑھیں: جرمنی میں مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکیاں، گولی بھی ارسال
سزا سنائے جانے سے قبل جرمن خاتون نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی غلطی پر معافی چاہتی ہوں تاہم عدالت نے معافی کو مسترد کرتے ہوئے انہیں چار سال کی سزا سنادی۔
مقدمے کی دستاویزات کے مطابق اناسوروکن بڑے ماہرانہ انداز میں جھوٹ بولنے اور خود اعتمادی کی وجہ سے مختلف بینکوں سے دس ہزار ڈالر تک قرض لینے، نجی ہوائی جہاز میں مفت سفر کرنے اور نیویارک کے علاقے مین ہٹن کے پرتعیش ہوٹلوں میں کرایہ ادا کیے بغیر قیام کرنے میں کامیاب رہی۔