نیویارک: امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی، نائب امریکی صدر اور مائیک پومپیو صفائیاں پیش کرنے پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی جریدے میں ان کی اپنی انتظامیہ کے کسی اہل کار کی جانب سے گم نام خط کی اشاعت کے بعد نائب صدر مائیک پنس اور وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے ہیں۔
گم نام خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کے طرزِ حکمرانی پر شدید تنقید کی گئی ہے، خط کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وائٹ ہاؤس کے کسی اہل کار نے تحریر کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے مذکورہ خط کو ایک بغاوت قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ خط تحریر کرنے والا بزدل ہے، اور نیویارک ٹائمز ایک جعلی اخبار ہے۔
نیویارک ٹائمز میں شائع کیے گئے خط کا مطلب یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر کو ان ہی کے نامزد کردہ اہل کاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
TREASON?
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 5, 2018
گزشتہ روز خط کی اشاعت کے بعد سے خط لکھنے والے اہل کار کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، مائیک پنس اور پومپیو نے خط سے اپنی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وضاحتی بیانات جاری کیے۔
یہ بھی پڑھیں: صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف
نائب صدر کی طرف ٹویٹر پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مضامین پر اپنا نام تحریر کرتے ہیں، خط لکھنے والے اور نیویارک ٹائمز دونوں کو اس حرکت پر شرم آنی چاہیے۔
Does the so-called “Senior Administration Official” really exist, or is it just the Failing New York Times with another phony source? If the GUTLESS anonymous person does indeed exist, the Times must, for National Security purposes, turn him/her over to government at once!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 5, 2018
خط میں لکھا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسے صدر ہیں جو اپنی خواہشات کے طابع، اخلاقیات سے عاری اور غیر سنجیدہ ہیں، یہ کہ ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ اہل کار ان کے ایجنڈے کے منفی اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ یہ خط انتظامیہ ہی کے ایک اہل کار نے لکھا ہے جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ دوسری طرف صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر طیش میں ردِ عمل دیتے ہوئے ایک لفظ ’غداری‘ لکھ دیا تھا۔