پیرس: فرانس میں پنشن سے متعلق نئے قانون کے خلاف آج پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے، فرانس کے مختلف علاقوں میں نئے پنشن قانون کے خلاف 245 مظاہرے کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق فرانس میں پنشن کے نئے قانون کے خلاف آج پہیہ جام ہڑتال ہوگی، مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 78 فی صد اسکول بند رہیں گے، ہڑتال کے باعث فرانس میں 90 فی صد ٹرینیں بند رہیں گی، جس کے سبب 5 لاکھ مسافر متاثر ہوں گے۔
دوسری طرف انتظامیہ نے مظاہرین کے شاہراہ شانزے لیزے جانے پر پابندی لگا دی ہے، 6 ہزار سے زائد پولیس اہل کار سیکورٹی کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں، تاہم اس ہڑتال میں وکلا، اسپتال عملے، ایئر پورٹ اسٹاف کے ساتھ ساتھ خود محکمہ پولیس کے اہل کار بھی بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں، خیال رہے کہ فرانس میں 1995 کے بعد یہ بڑی پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا
اگرچہ ایک عوامی سروے میں ہڑتال کے حق میں 69 فی صد رائے آ چکی ہے تاہم میکرون انتظامیہ کو پھر بھی امید ہے کہ انھیں 1995 میں پنشن اصلاحات پر ہونے والی عام ہڑتال جیسی صورت حال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، جس کی وجہ تین ہفتوں تک ٹرانسپورٹ سسٹم ٹھپ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے حکومت کو اصلاحات واپس لینی پڑی تھیں۔
ادھر پیلی جیکٹ کے مظاہرین نے بھی کہا ہے کہ وہ آج کی پہیہ جام ہڑتال اور احتجاج میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس میں 16 نومبر کو پیلی جیکٹ تحریک کو بھی ایک سال مکمل ہو چکا ہے، 17 نومبر 2018 میں صدر امانوئل میکخواں کی معاشی پالیسیوں کے خلاف پیلی جیکٹس تحریک کا آغاز ہوا تھا۔ حکومت کی جانب سے ٹیکس میں کٹوتی، پنشنز میں اضافے اور دیگر اصلاحاتی پروگرام کا اعلان کیا گیا تاہم عوام نے انھیں ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔