کراچی: شہر قائد میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، کانگو وائرس سے متاثرہ نوجوان کو ناظم آباد کے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور نوجوان کراچی کے علاقے ناظم آباد کے اسپتال میں داخل ہوا ہے، ڈاکٹرز نے ابتدائی ٹیسٹ کے بعد مریض میں کانگو وائرس کی تصدیق کر دی۔
کانگو وائرس سے متاثرہ نوجوان 17 سالہ قمر شاہ سہراب گوٹھ کا رہایشی ہے اور ایک باڑے میں کام کرتا ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں رواں سال پہلا کانگو وائرس کا کیس 11 فروری کو سامنے آیا تھا، اورنگی ٹاؤن کی رہایشی خاتون تعظیم فیضان کو تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹر سیمی جمالی نے خاتون میں وائرس کی تصدیق کی۔
گزشتہ سال اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں 16 اموات ہوئی تھیں جب کہ 41 مریضوں میں کانگو کریمین ہیمریجک فیور کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے بیش تر مریضوں کا تعلق کوئٹہ بلوچستان سے تھا۔
24 جولائی کو کراچی میں کے ایم سی نے اپنے زیر انتظام اسپتالوں میں انسداد کانگو وائرس کا الرٹ بھی جاری کیا تھا۔
یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔
علامات
تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔
احتیاطی تدابیر
جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔
یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تا حال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہٰذا قبل از وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہو جانے کی صورت میں فوری اور بر وقت علاج ضروری ہے۔